i پاکستان

موجودہ حکومت نے پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو بحال کیا ، احسن اقبالتازترین

October 09, 2024

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہاہے کہ موجودہ حکومت نے پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو بحال کیا ہے، جو امن اور استحکام کا باعث بنتا ہے، تعلیمی نظام کی مضبوطی سے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے اور ایک مستحکم اور خوشحال معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے بدھ کو تعلیمی نظام پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملک کی ترقی میں تعلیم کا شعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،موجودہ حکومت نے پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کر کے ملکی معیشت کو بحال کیا،امن اور استحکام سے ملک ترقی کرتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ امن اور استحکام کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک ملک میں امن ہوتا ہے اور استحکام کی فضا قائم ہوتی ہے، تو وہ ملک اقتصادی اور سماجی ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہو سکتا ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات اس سمت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، تاکہ ملک میں امن اور استحکام برقرار رہے اور ترقی ممکن ہو۔وفاقی وزیر نے تعلیم کو ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کا دارومدار اس کے تعلیمی نظام کی مضبوطی پر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم صرف روزگار یا اقتصادی ترقی کے لیے نہیں بلکہ ایک قوم کی فکری اور اخلاقی ترقی کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ جب تعلیم کا نظام مستحکم ہوتا ہے، تو وہ قوم اپنے تمام شعبوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم کو مضبوط کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ ایک باشعور اور تعلیم یافتہ قوم ہی بہتر فیصلے کر کے اپنے مستقبل کو سنوار سکتی ہے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں "ویژن 2025 متعارف کرایا گیا جس کا مقصد ملک کی طویل مدتی ترقی اور استحکام کو یقینی بنانا تھا۔ اس ویژن کے تحت ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا اور دہشت گردی پر قابو پایا گیا، جس سے ملک میں امن اور ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ویژن 2025 کے تحت ملک میں کئی اہم ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے تھے، جو ملکی معیشت اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اہم تھے۔احسن اقبال نے 2018 کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ایک ایسے شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا جس کی پالیسیوں نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ ان کے مطابق اس دور حکومت میں نہ صرف ترقی کا عمل رک گیا، بلکہ معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچا، جس کے اثرات عوام اور ملک کو بھگتنا پڑے۔ احسن اقبال نے کہاکہ حکومت خطے میں ٹیچر ٹریننگ سینٹر قائم کرنے جا رہی ہے تاکہ اساتذہ کی تربیت کو بہتر بنا کر تعلیمی معیار کو بلند کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے شعبے کے لیے 75 ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے جس کا مقصد ملک میں تعلیمی بہتری کو یقینی بنانا ہے۔احسن اقبال نے یقین دلایا کہ اس فنڈ کی مدد سے کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہیں رہے گا اور تعلیم تک رسائی کو یقینی بنایا جائے گا، خصوصا پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ وہاں کے بچوں کو بھی معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے، جو ملکی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت کو بحال کیا ہے۔ ان کے مطابق، حکومت نے اقتصادی استحکام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں جن میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی مربوط اور طویل المدتی پالیسیوں کا مقصد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، جس سے نہ صرف معیشت مستحکم ہو گی بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی