پنجاب اور خیبرپختون خوا سمیت ملک بھر میں ڈینگی مچھروں کے وار جاری ہیں۔راولپنڈی میں انسداد ڈینگی مہم کے باوجود ڈینگی مچھر بے قابو، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 134 افراد میں ڈینگی پازیٹیو ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق ہسپتالوں میں زیر علاج ڈینگی پازٹیو کے مریضوں کی تعداد 225 ہے، جبکہ ڈینگی آئوٹ بریک کا مرکز پوٹھوہار ٹائون کے علاقے بن گئے ہیں۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ابتک ڈینگی سے متاثرہ کنفرم مریضوں کی تعداد 1610 تک پہنچ گئی، جبکہ رواں سیزن میں ڈینگی سے 06 مریض زندگی کی بازی ہار گئے۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ڈینگی کے 88 مریض پوٹھوہار ٹان، 15 میونسپل کارپوریشن راولپنڈی علاقوں سے آئے، جبکہ راولپنڈی کنٹونمنٹ سے 12 مریض میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے اس کے علاوہ چکلالہ کنٹونمنٹ سے 10 پوٹھوہار رولر سے 6 گوجر خان سے 3 مریض آئے۔ رواں سیزن میں کانگو کے 2 خسرہ کے 651 مریض جبکہ منکی پاکس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔محکمہ صحت کے مطابق رواں برس ڈینگی لاروا ملنے پر شہریوں اور کاروباری حلقوں کے خلاف 3676 ایف آئی آر درج کی گئی، جبکہ 1475 عمارتیں سر بمہر 2608 چالان ٹکٹ جاری کیے گئے۔واضح رہے کہ اب تک ڈینگی لاروا وارننگ کے باوجود دوبارہ ملنے پر 1 کروڑ 73 لاکھ 34 ہزار 500 روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں بھی ڈینگی کے وار میں تیزی، اور کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ جوبیس گھنٹوں میں 79 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ صوبے میں ڈینگی کے فعال کیسزکی تعداد 436 تک پہنچ گئی ہے۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں اب تک ڈینگی کے 1 ہزار 81 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ اب تک ڈینگی میں مبتلا 643 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ اس وقت صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں 24 ڈینگی سے متاثرہ مریض زیر علاج ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق اب تک پشاور سے 305 اور ایبٹ آباد سے 132 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ ہنگو سے 115، مانسہرہ سے 94، نوشہرہ سے 90، چارسدہ سے 59 اور کوہاٹ میں 42 افراد ڈینگی سے متاثر ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ ہری پور سے 36، بنوں سے 25، مردان اور باجوڑ میں بیس بیس افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔ رواں سال ڈینگی سے اب تک دو اموات واقع ہوئی ہیں، ڈینگی سے جاں بحق ہونے والے دونوں متاثرہ مریض کا تعلق نوشہرہ سے تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی