وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہم نے کوئی ڈیل کی، جہنوں نے کیس بنائے انہیں معافی مانگنی چاہیے،میرے خلاف کیس جعلی کیس ہے، میں نے ہمیشہ وقت پر ٹیکس ریٹرن جمع کرائے،جنہوں نے یہ کیسز بنائے انہیں شرم آنی چاہئے، بدترین مجرم کھلا پھر سکتا ہے جب کہ نیک انسان کو تکلیفیں برداشت کرنی پڑتی ہیں، پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورت حال سے دوچار ہے۔ عمران خان کی حکومت نے اس ملک کا وہ برا حال کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا، اگر پاکستان اسی ڈگر پر چلتا تو پاکستان بری معیشت بننے جا رہا تھا، ملک کو پانامہ اور دیگر ڈراموں نے بہت نقصان پہنچایا، مجھے چوتھی مرتبہ عوام کی خدمت کے لیے چنا گیا ہے،تین سال کا گند چار ماہ میں درست نہیں ہو سکتا تھا۔ مفتاح اسماعیل نے اپنی پوری کوشش کی اور پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا ۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا تھا، ان کے خلاف بے بنیاد کیس بنایاگیا ،جس کی وجہ سے تکالیف برداشت کیں،میں نے پاکستان کے لیے خدمات سرانجام دی ہیں،انتقام اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ مجرم پھرتے ہیں اور شریف مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ح اسماعیل نے گند ختم کرنے کی پوری کوشش کی لیکن پونے 4 سال کا گند 6 ماہ میں ختم نہیں ہوسکتا ہے،عمران خان نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا،آج بھی اگر معاشی مشکلات ہیں تو یہ عمران خان کی وجہ سے ہیں،میں نے کبھی اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی۔پاکستان اس وقت مس مینجمنٹ کا شکار ہے، پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے-
عمران خان ملک کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں،عمران خان نے جاتے جاتے معیشت کو نقصان پہنچا یا ،وہ کہتے رہے ہیں کہ میں نے بارودی سرنگ بچھادی ہے، کچھ خوف کریں پاکستان کو چلنے دیں اسحاق ڈار نے کہا کہ غیر قانونی کام ہوتے رہے ہیں،میرے خلاف کیس کو 10منٹ میں ہوامیں اڑ جاناچاہیے تھا،وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ معیشت کو بحال کریں گے سب سے پہلے شرح سود کو نیچے لائیں گے،پاکستان کے 5 سال ضائع ہو گئے اور ملک اب 30 سال پیچھے جا چکا ہے،پاکستان ڈیفالٹ سے دور ہوگیاہے،کچھ دن دیں ،معیشت بہترکرنے کی کوشش کریں گے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ جو کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہوئی ہے ان سے پوچھیں کہ مجھے پاسپورٹ کیوں نہیں دیا گیا،مفتاح اسماعیل نے اپنے تجرنے کی بنیاد پر معیشت بہترکرنے کی کوشش کی، وہ ہماری معاشی ٹیم کا حصہ رہیں گے،4سال کی خراب معیشت کو 6ماہ میں ٹھیک نہیں کیاجاسکتا۔خیال رہے کہ احتساب عدالت نے عدم حاضری کی بنیاد پر اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے جنہیں گزشتہ ہفتے معطل کر دیا گیا تھا اور عدالت نے حکم دیا تھا کہ انہیں وطن واپس پر گرفتار نہ کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی