i پاکستان

کراچی میں ایک بار خسرہ کی وبا میں اضافہ، درجنوں بچے مختلف اسپتالوں میں زیر علاجتازترین

March 13, 2025

کراچی میں ایک بار خسرہ کی وبا تیزی سے پھیلنے لگی، درجنوں بچے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔اسپتال حکام کے مطابق قومی ادارہ برائے امراض اطفال میں بھی خسرہ کے مریض بچوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، یومیہ 6 سے زائد بچے خسرہ سے متاثر ہوکر ایمرجنسی میں آرہے ہیں۔خسرہ کی وبا کی ابتدائی علامات نزلہ، زکام کھانسی اور خارش ہیں، خسرہ قوت مدافعت کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور شدت اختیار کرنے پر جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ انفیکشیئس ڈیزیز اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں خسرہ کے 17مریض زیر علاج ہیں، خسرہ کی وبا میں مبتلا 8 بچے ایک سال سے کم عمر کے ہیں۔دوسری جانب سول اسپتال میں بھی روزانہ 4 سے 6 نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، سول اسپتال میں خسرہ کے 12 مریض زیر علاج ہیں، عباسی شہید اسپتال میں 6 اور قطر اسپتال اورنگی میں رواں سال اب تک 12 مریض لائے گئے ہیں۔خسرہ ایک ایسا انفیکشن ھے جو وائرس سے پیدا ھوتا ہے، یہ بیماری زیادہ ترسردیوں کے آخر میں یا بہار کے موسم میں ہوتی ہے۔

جب کوئی خسرہ کا مریض کھانستا یا چھینک مارتا ہے تو نہایت چھوٹے آلودہ قطرے پھیل کر ارد گرد کی اشیا پر گر جاتے ہیں۔جسے بچہ یا تو براہ راست سانس کے ساتھ اندر لے لیتا ہے یا پھر آلودہ اشیا کو ہاتھ لگا کر اپنا ہاتھ ناک، منہ اور کانوں کو لگاتا ہے۔خسرہ کی ابتدائی علامات بخار کے ساتھ شروع ہوتی ہیں اور جو دو دن تک رہتی ہیں۔ اس سے کھانسی ، ناک اور آنکھوں سے پانی بہتا ھے اور پھر بخار ہوجاتا ہے۔ اس سے آنکھ میں انفیکشن ہوتی ہے جسے پنک آئی بھی کہتے ہیں۔سرخ دانے چہرے اور گردن کیاوپر نمودار ہوتے ہیں اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہوجاتے ہیں۔ پھر یہ دانے بازوں، ہاتھوں، ٹانگوں،اور پیروں تک پھیل جاتے ہیں۔ پانچ دن کے بعد جس طرح سرخ دانے بڑھے تھے اسی طرح آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ سرے، ممز اور روبیلا کی ایک ھی ویکسین ہوتی ہے ۔ بچے کو خسرہ، ممز اور روبیلا کا حفاظتی ٹیکہ لگوانا بہت ضروری ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی