کراچی میں چینی انجینئرز پر خودکش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا جبکہ تفتیش کے دوران پولیس نے خودکش بمبار شاہ فہد کی سہولت کاری میں ملوث خاتون سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا۔ تفصیل کے مطابق ایف آئی آر کے متن کے مطابق دھماکے میں چینی باشندوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی تھی، دھماکے کا مقصد پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب کرنا ہے۔خاتون سمیت 3افراد زیر حراست ہیں جن کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، حملے سمیت متعدد پہلوں پر تفتیش جاری ہے، حملہ آوروں کے ساتھ رابطے میں رہنے والے افراد کی جانچ پڑتال بھی کی جاری ہے۔حملہ آوروں کی گاڑی شہر میں کہاں کہاں گئی تفتیشی اداروں نے روٹ میپنگ شروع کردی، شہر کے مختلف علاقوں سے سی سی ٹی وی فوٹیجز جمع کی جارہی ہیں ۔دریں اثناء پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی حکام نے ملیر میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران خودکش بمبار کے قریبی عزیز کو گرفتار کیا جس کی نشاندہی پر خاتون کی بھی گرفتار کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور شاہ فہد نے حملے سے قبل گرفتار شخص کے گھر میں قیام کیا تھا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق خودکش دھماکے کی منصوبہ بندی میں خاتون بھی ملوث ہے، خاتون سمیت دو افراد کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران دہشت گرد کے بیک اپ پر موجود ایک اور گاڑی کا بھی انکشاف ہوا جبکہ بیک اپ پر موجود گاڑی سے بنائی گئی ویڈیو بھی تفتیشی اداروں کو مل گئی جس میں حملہ آور کی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے۔دھماکے میں استعمال کی گئی گاڑی کی ویڈیو حملے سے قبل بنائی گئی تھی جبکہ مبینہ ساتھی نے صدر میں قائم ہوٹل میں خودکش حملہ آور سے ہوٹل میں ملاقات بھی کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی