i پاکستان

کراچی، انٹر میڈیٹ نتائج میں کم نمبر کا ذمہ دار طلبا ، 2 سال میں نصاب تبدیل ہوا ،بچے کالجز میں کلاسز لینے ہی نہیں آتے، قائم مقام چیئرمین انٹربورڈ کے انکشافاتتازترین

January 06, 2025

قائم مقام چیئرمین انٹر بورڈ کراچی نے انٹر میڈیٹ نتائج میں کم نمبر کا ذمہ دار طلبا کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 2 سال میں نصاب تبدیل ہوا ہے،بچے کالجز میں کلاسز لینے ہی نہیں آتے۔ اپنے ایک انٹرویو میں قائم مقام چیئرمین انٹربورڈ کراچی شرف علی شاہ نے انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر کے طلبا کے کم نمبروں کی وجوہات بتاتے ہوئے کئی انکشافات کیے۔انھوں نے انکشاف کیا سائنس کی کاپیوں میں طلبہ نے گانے لکھے ہوتے ہیں، سوالوں کے جواب معلوم نہیں ہوتے، طلبہ سمجھتے ہیں پرچہ بھردیں توٹیچرصرف نظر مار کر مارکس دیدے گا، سیکڑوں کاپیاں دکھا سکتا ہوں جن میں طلبہ نے گانے لکھے ہوئے ہیں۔شرف علی شاہ نے مزید کہا کہ سائنس کے پرچے چیکنگ کیلئے گھروں پر نہیں جاتے ، مارکنگ کیلئے سینٹرز بنتے ہیں جس میں پروفیسر آکر پرچے چیک کرتے ہیں، ہوسکتا ہے کسی زمانے میں آرٹس گروپ کے پرچے چیکنگ کیلئے گھروں میں جاتے ہوں لیکن ایگزامینر، اسسٹنٹ اور اس کے بعد ہیڈ ایگزامینر پرچے دیکھ کرنمبرز فائنل کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نمبرز کے حوالے سے طلبہ کے خدشات دور کریں گے، طلبہ کے اطمینان کیلئے انہیں کاپیاں کھول کر بھی دکھا سکتے ہیں، گزشتہ سال بھی شور مچا تھا لیکن پرچوں کی دوبارہ جانچ کیلئے صرف 62 طلبہ نے رجوع کیا۔ انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل فرسٹ ایئر کے طلبہ نیانٹر بورڈ آفس کے باہر احتجاج کیا اور نتائج پرنظرثانی کا مطالبہ کیا، طلبہ کا کہنا ہے کہ میٹرک میں پچیاسی فیصد سے زائد نمبر لینے والوں کو پچاس فیصد سے بھی کم نمبرز دئیے گئے جبکہ کئی مضامین میں فیل بھی کردیا گیا ہے۔ طلبہ کے احتجاج پرسندھ حکومت حرکت میں آئی اور چیئرمین انٹر بورڈ امیر قادری کو عہدے سے ہٹا کر اضافی چارج چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو دے دیا گیا اور ساتھ ہی تحقیقاتی کمیٹی بھی بنا دی گئی، یعنی اس سال بھی پچھلے سال کی طرح تحقیقات ،برطرفیاں اورتلافی کے اقدامات کیے گئے ہیں لیکن ان حکومتی اقدامات سے طلبہ اور والدین مطمئن نہیں۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی