پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور مذاکرات کی اجازت مانگنے اڈیالہ جیل نہیں گئے تھے ، علی امین نے بانی پی ٹی آئی سے پوچھا کہ اگر مذاکرات کیلئے اپروچ کیا جاتا ہے تو پھر کیا کرنا چاہیے جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے کبھی مذاکرات کی مخالفت نہیں کی اگر ہمارے تین مطالبات اور اہداف پر مذاکرات ہوں تو پھر کرلیں۔پشاور میں میڈیا سے گفتگوکر تے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو احتجاج سے متعلق بات ہو رہی ہے کہ سخت اقدامات ہوں گے، جڑواں شہروں میں بھاری نفری تعینات کرنے کا بھی کہا گیا ہے ۔ سنا ہے کہ حکومت طالب علموں کے داخلہ منسوخ کرنے پر بھی غور کر رہی ہے تاہم آپ کچھ بھی کرلیں عوام اپنے حقوق کیلئے نکلیں گے ریاست اور حکومت کا کام دھمکانا نہیں ہوتا۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت کی تیاریوں سے لگ رہا ہے کہ ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، آج بھی بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جو مقررہ لوگ نہیں لایا وہ اپنے مستقبل کا سوچ لے۔انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں 5 اور 10 ہزار لوگ لانے کا پیغام بانی پی ٹی آئی کا ہے، پارٹی میں کوئی گروپنگ نہیں ہے۔شیخ وقاص نے اس موقع پر حکومت اور پی ٹی آئی کے رابطوں کا اعتراف کیا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی