i پاکستان

جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترامیم چیلنج کرنے کاعندیہ دیدیاتازترین

October 21, 2024

جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترامیم چیلنج کرنے کاعندیہ دیدیا۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ترمیم نے پاکستان کے جمہوری اور عدالتی سیاہ باب میں اضافہ کیا، ہم آئینی ترمیم پر قانونی نظرثانی کررہے ہیں،جماعت اسلامی سمجھتی ہے یہ پارٹی کا نہیں ملک و قوم کا معاملہ ہے،میریٹ پرچیف جسٹس پاکستان کا تقررہونا تھا اب پارلیمان کرے گی،یہ کارروائی عدلیہ پر قبضہ جمانے کے لیے کافی عرصے سے جاری تھی،آپ مزید قبضہ کرکے انصاف کویرغمال بنا لیں گے،ہم وکلا سے مشورہ کرکے عدالتی کارروائی کیلئے قدم اٹھائیں گے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ عدلیہ پر قبضہ جمانے کیلئے یہ کارروائی کافی دن سے جاری تھی،پارلیمانی کمیٹی اور وزیراعظم کے ہاتھ میں تقرر کا معاملہ دینا افسوسناک ہے،ان کاکہناتھا کہ 1973کا آئین انتہائی مشکل حالات میں بنا تھا،73کے آئین پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہوا تھا،افسوس ہے بھٹو کے نواسے کی سرپرستی میں سب کچھ ہوا، جو کچھ ہوا اس نے آئین کی روح کو متاثر کیا۔ امیر جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ نوازشریف ہمیشہ ہی افسردہ نظر آتے ہیں،نہیں پتہ کہ نوازشریف افسردہ کیوں نظر آتے ہیں،آج کل نوازشریف شعر وشاعری بھی کررہے ہیں،نوازشریف کے بھائی وزیراعظم اور صاحبزادی وزیراعلی ہیں،ان کاکہناتھا کہ مسلم لیگ ن نے صرف سترہ اٹھارہ سیٹیں جیتی ہیں،کل پی ڈی ایم عدالت پر شب خون ماررہی تھی،انہوں نے انتخابات کی تاریخ ملتوی کرانے میں بھی کردار ادا کیا، ان کے نمبرز پورے تھے قوم کے سامنے لاتے، ایک طریقہ کار کے مطابق چیف جسٹس کا تقرر ہونا تھا، اچھا ہے پی ٹی آئی نے اس ترمیم کا آخر میں مکمل بائیکاٹ کیا ہے

،پارلیمنٹ میں آدھے سے زیادہ وہ لوگ ہیں جیتے ہی نہیں،پارلیمنٹ کے ممبر یا بک جاتے ہیں یا دبائوکا شکار ہو جاتے ہیں،جو دبائوکاشکار نہیں ہوتے وہ بھی تو اسی پارٹی کے لوگ ہوتے ہیں،یہ پارٹی پراسیس کا مسئلہ ہے کہ پارٹیاں چل کیسے رہی ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ہم آئینی ترمیم پر قانونی نظرثانی کررہے ہیں،جماعت اسلامی سمجھتی ہے یہ پارٹی کا نہیں ملک و قوم کا معاملہ ہے،آپ مزید قبضہ کرکے انصاف کویرغمال بنا لیں گے،ہم وکلا سے مشورہ کرکے عدالتی کارروائی کیلئے قدم اٹھائیں گے۔کل پی ڈی ایم تھری عملی طور پر ایکٹیو تھی۔ جو نہیں بکتے وہ بھی تو پارٹی کا حصہ ہوتے ہیں۔ میریٹ پرچیف جسٹس پاکستان کا تقرر ہونا تھا اب پارلیمان کرے گی۔ یہ کارروائی عدلیہ پر قبضہ جمانے کے لیے کافی عرصے سے جاری تھی۔ ترمیم نے پاکستان کے جمہوری اور عدلیہ کے سیاہ باب میں اضافہ کیا۔بہت اچھا ہوتا اگر پی ٹی آئی پراسس کا حصہ نہ بنتے۔ حکومت نے مہنگائی اور بجلی کی قیمت کم نہ کی۔ خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے جیسے کوئی کامیابی حاصل کی ہو، پارلیمنٹ میں آدھے سے زیادہ لوگ ہیں جوجیتے ہیں نہیں۔حکومت نے انصاف کو یرغمال بنالیا ہے، پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کا بائیکاٹ کرکے اچھا کیا، ملک میں بجلی وگیس کے بلوں میں کمی ہونی چاہیے۔ن کاکہناتھا کہ عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی،نان ایشوز کو ایشو بنا کر پیش کیا جارہا ہے،حکمران طبقہ مغرب کا آلہ کار بن کر کام کرتا ہے،ہمارے ہزاروں بچے غزہ میں شہید ہو چکے ہیں،ہم فلسطینیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی