سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت بے شک پراعتماد ہے،لیکن مولانا فضل الرحمان کے بغیر ترمیم نہیں ہوسکتی، عمران خان کو جو چھوڑ کر جائے گا اس کیلئے سیاست ختم ہوجائے گی، ہر حکومت کوشش کرتی کہ ہرچیز پر ان کا کنٹرول ہو۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو مولانا سمیت اپنے دو ایم این ایز عادل اور الیاس چودھری کا جھٹکا لگا ہے، نوازشریف نے ان دونوں کے خلاف ریفرنس بھیج دیا ہے، پہلے 6ووٹوں کا فرق تھا اب 8 کا فرق ہوگیا ہے، حکومت کی اتنی محنت کے باوجود سینیٹ میں 11اور قومی اسمبلی میں 8ووٹوں کا فرق پڑ گیا ہے، حکومت بے شک پراعتماد ہے،لیکن مولانا فضل الرحمان کے بغیر ترمیم نہیں ہوسکتی، مولانا اس بات پر نہیں مان رہے کہ فائز عیسی نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آزاد ارکان سے متعلق کہا گیا تھا سب آئی پی پی میں چلے جائیں گے ، پھر فاروڈ بلاک بننے کا کہا گیا وہ نہیں بنا۔ مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان کو جو چھوڑ کر جائے گا اس کیلئے سیاست کرنا مشکل ہوجائے گی۔ لوگوں کی مجبوریاں ہیں جس طرح ان کو توڑا جارہا ہے، آپ کو یاد ہوگا کہ پرویز الہی کو جنہوں نے ووٹ نہیں دیا یا جو پی ٹی آئی 22ارکان چھوڑ کر گئے تھے ان کی نسلوں کی سیاست ختم ہوگئی ہے۔اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کو کسی نے نہیں بتایا کہ اس کے اثرات ان کے اوپر کیا ہوں گے؟وکلا کی موومنٹ بنیں گی، حکومت نے پہلے پی ٹی آئی نہیں سنبھالی جارہی اب ایک منظم وکلا سے پھڈا ڈال لیا ہے۔ہر حکومت کوشش کرتی کہ ہرچیز پر ان کا کنٹرول ہو، لیکن اقتدار کی طاقت ریت کی طرح ہوتی ہے ۔ ادارے اخلاقی اقدا رپر قائم ہوتے ہیں۔ اگر تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو کورٹس نے پارلیمنٹ کو جنم دیا ہے، پارلیمنٹ نے عدالتوں کو جنم نہیں دیا۔یوکے میں کورٹ آف ہنڈرڈ ہوتی تھی، وہ سو لوگ بیٹھ رک جرگہ کرتے تھے جہاں سے پارلیمنٹ کا نظام آیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی