امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران آئین کا حلیہ بگاڑنے کا کام کر رہے ہیں، ان لوگوں کا کام صرف ترمیم کرنا ہی ہے اور یہ سب کچھ اہداف کے مطابق کرتے رہیں گے ،پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مل کر اداروں کو برباد کیا ، مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے تجارت اور دوستی کی باتیں قبول نہیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔ انتہا پسند بھارت مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا گیا، لیکن نواز شریف ان سے ملاقات کے لیے تڑپے جا رہے ہیں۔ بھارت سے دوستی اور تجارت بڑھانے کے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے بیانات بالکل اچھے نہیں۔حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کل27 اکتوبر کو یوم سیاہ تھا، لیکن ہمارے وزیر خزانہ نے بھارت سے تجارت سے متعلق بات کی۔ ایسی صورتحال میں اس طرح کے بیانات کشمیریوں کو تکلیف دیتے ہیں۔ دیکھنا چاہیے کہ یہ لوگ کشمیر کے مسئلے کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ دنیا میں بات چیف اور سفارت کاری دونوں طریقے چلتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمیں کسی بھی بین الاقوامی طاقتوں کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔ افغانستان برادر اسلامی ملک ہے۔ اس سے معاملات طریقے سے ہینڈل کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان سے معاملات کو بہتر بنائے۔انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ آئین کا حلیہ بگاڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا کام صرف ترمیم کرنا ہی ہے اور یہ سب کچھ اہداف کے مطابق کرتے رہیں گے۔حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کہتی ہے مہنگائی کم ہو گئی۔ سمجھ نہیں آتا، یہ اعداد وشمار کہاں سے لیتے ہیں۔ ہر چیز مہنگی ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی نہیں ہو رہی تو مہنگائی کہاں سے کمی ہوگئی۔ پاکستانی عوام مزید بجلی کے بلوں کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتی، اس لیے قیمتوں میں فوری طور پر کمی کی جائے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب بھی ملک بھرمیں کتنی صنعتیں بند پڑی ہیں۔ صنعتیں چلیں گی تو معیشت میں بہتری آئے گی اور بجلی کی قیمت کم کیے بغیر ملکی معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مل کر اداروں کو برباد کیا ہے۔ پی آئی اے بہترین ایئر لائن اور پاکستان اسٹیل منافع میں تھی۔ ان لوگوں کو پکڑا جائے جو اسٹیل مل کا را مٹیریل کھا گئے اور اب ان کی نظریں پاکستان ریلوے سمیت دیگر اداروں پر ہیں۔ سب سے بڑا بوجھ پاکستان پر حکمران ہیں، چند لوگ اس ملک کو کھا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی