سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ گھر، گاڑی کی خریداری اور پاسپورٹ روکنے سے فائلرز کی تعداد بڑھ سکتی ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ دو سال میں اتنی سختی کردیں کہ صاحب حیثیت فائلر ہوجائے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 2018 میں ہم نے کہا تھا کہ نان فائلرز کو گھر اور گاڑی نہیں خریدنے دیں گے، کوشش ہوتی ہے جو لوگ گھر، کروڑوں کی گاڑیاں خریدتے ہیں وہ ٹیکس فائلر ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں اخراجات کم کرنے کے بجائے 24 فیصد بڑھائے، بجٹ میں آئی ایم ایف کی تمام سخت شرائط عوام پر ڈالیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ خطے میں اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی ہے، ٹیکس لے رہے ہیں مگر اخراجات کم نہیں کررہے اور اصلاحات بھی نہیں کیں۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے جتنی بھی چیزیں کیں وہ صرف اپنے مسائل ٹھیک کرنے کے لیے کیں، بجلی کے شعبے میں اصلاحات سمیت دیگر مسائل حل نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صرف اپنی کرسی بچانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، خطے کے دیگر ممالک کی نسبت ٹیکس اور انٹرسٹ ریٹ زیادہ ہیں، جب تک ہم خود کو نہیں سدھارتے غیرملکی سرمایہ کاری آسان نہیں۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام اور تیل کی قیمتوں میں کمی پاکستان کے حق میں ہیں، پیٹرول، ایل این جی، یوریا سستے ہونے سے مہنگائی کی رفتار کم ہوئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی