ملک میں گندم امپورٹ سکینڈل کے بعد چاول ایکسپورٹ کا سکینڈل بھی سامنے آ گیا، رواں سال یورپ میں ایکسپورٹ کیے گئے چاولوں کی بڑی کھیپ پر اعتراضات لگ گئے۔میڈیارپورٹ کے مطابق اعتراضات کا شکار ہونے والے چاول رواں سال جنوری تا جون تک ایکسپورٹ کیے گئے جس کے بعد یورپ میں پاکستانی چاولوں کی ایکسپورٹ پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ ایکسپورٹ کیے گئے 45 اقسام کے چاولوں میں خطرناک زرعی ادویات کی آمیزش پائی گئی،پاکستان نان جی ایم او ملک ہے، چاولوں میں جی ایم او کی ملاوٹ کہاں سے ہوئی؟ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اکنامک یورپی یونین نے پاکستانی حکام کو اعتراضات سے بھرپور متعدد خط لکھے۔ دوسری جانب وزیر اعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی کمیٹی سابق سیکرٹری داخلہ شاہ خان کی سربراہی میں تحقیقاتی کرئے گی۔ جس کے لئے کمیٹی نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کراچی سے 5 سالہ ریکارڈ طلب کر لیا، تحقیقاتی کمیٹی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام بھی شاملِ تفتیش کرئے گی۔تحقیقات میں یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ کیا چاولوں کی کاشت کے دوران خطرناک زرعی ادویات کا تجربہ کیا گیا؟ کیا چاولوں کو جاذب نظر بنانے کے لیے خطرناک زرعی ادویات کا سپرے کیا گیا ؟ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کراچی نے چیک کیے بغیر چاول ایکسپورٹ کرنے کی اجازت کیوں دی؟اعلی سطحی کمیٹی وازرت فورڈ سیکیورٹی حکام سے تحقیقات کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی