چین کے آرائشی پود ے پاکستان کی خوبصورتی میں اضافہ کا باعث،چینی آرائشی پودوں کے ذریعے پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بین الاقوامی سوسائٹی فار ہارٹیکلچرل سائنس (ISHS) کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر کے آج کے باغات میں آدھے سے زیادہ آرائشی پود ے چین کے ہیں ۔ دنیا بھر کی طرح پاکستانیوں نے بھی اپنے گھروں اور باغات کو آرائشی پودوں سے مزین کرنے کے لیے چینی تحقیق اور تجربے سے فائدہ اٹھایا ہے۔ خوبصورتی کے علاوہ، چینی آرائشی پودوں کے ذریعے پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا بھی مقابلہ کر سکتا ہے، جو ملک کو درپیش سنگین مسائل میں سے ایک ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں چینی آرائشی پودوں کی بہت مانگ ہے، لوگ اپنے باغات، گھروں اور دفاتر کو ان پودوں سے سجاتے ہیں۔ چینی آرائشی پود ے نرسریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کی آن لائن پلانٹ مارکیٹوں میں بھی دستیاب ہیں۔ اسلام آباد میں ایک نجی نرسری کے مینیجر '' ایاز خان، نے گوادر پرو کو بتایا کہمختلف آرائشی پودے چین سے درآمد کیے جاتے ہیں، چینی پودوں سمیت درآمدی پودوں کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی جھالر کے پھول اور پٹے کے پھول (لوروپیٹلم چائننس) اور چینی ویسٹیریا کے پودے نرسری میں سب سے زیادہ مانگے جانے والے آرائشی پودوںمیں سے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ باغبان ''خوبصورتی اور طویل العمر چینی ویسٹیریا کو پسند کرتے ہیں۔ ایاز خان نے گوادر پرو کو بتایا کہ ہماری نرسری میں چینی لیموں کی کم از کم پانچ اقسام دستیاب ہیں۔ چینی لیموں کو گھر میں خوبصورتی اور ان سے پھل حاصل کرنے کے لیے اگایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق چینی لیموں بہترین گھریلو پودے ہو سکتے ہیں کیونکہ انہیں کنٹینرز میں بھی رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنگر لائم سب سے پرکشش چینی لیموں ہے۔ گوادر پرو کے مطابق راولپنڈی کے رہائشی عبداللہ نے اپنے باغ کے لیے ریڈ رابن (photinia x fraseri) خریدا۔ انہوں نے گوادر پرو کو بتایا کہ یہ میرا پسندیدہ پھولدار پودا ہے جو پوٹھوہار کے علاقے کے موسم کو برداشت کر سکتا ہے،انہوں نے کہا چین کو 'عالمی باغات کی ماں' کہا جاتا ہے؛ پاکستان کو چینی باغبانی کے ماہرین کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔ گوادر پرو کے مطابق منگول سوسن، اگلومینا کیٹ آئی، چینی برگد، نیلے آلو ، رسبری یلو، چائنا پام اور چائنا بیری (باکین) پاکستان کے پودوں کی منڈیوں میں عام طور پر دستیاب ہیں۔
چائنا بیری (مقامی طور پر بیکین کے نام سے جانا جاتا ہے) اسلام آباد میں سامنے کے صحن اور پیچھے باغات کے ساتھ ساتھ عوامی پارکوں میں بھی بڑے پیمانے پر اگائی جاتی ہے۔ اسلام آباد کے ایک رہائشی جاوید شاہ گوادر پرو کو بتایا کہ مقامی بیکائن کے مقابلے میں چینی بیر کا سایہ زیادہ ہے اور زیادہ تر سجاوٹی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ آرائشی پودوں کے علاوہ زیادہ تر سیرامک، سٹیل اور پلاسٹک کے برتن چین سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ چین سے درآمد کیے جانے والے پھولوں کے برتن، دھاتی پھولوں کے برتن، اور سائیکل کی شکل والے پلانٹر بھی ہیں ۔منیجر ایاز خان کے مطابق درآمد کے دوران ٹیکس اور دیگر اخراجات پاکستان میں چینی آرائشی پودوں کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر پاکستانی اور چینی ماہرین پاکستان میں آرائشی پودے اگانا شروع کر دیں تو لوگوں کو یہ پودے سستی قیمت پر ملنا شروع ہو جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی