i پاکستان

چین اور پاکستان کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے وسیع امکاناتتازترین

May 15, 2023

بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے قونصلر خان محمد وزیر نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان کو فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجیز، ہربل ادویات، سمندر سائنس، ٹرانسپورٹ اور ہائی وے ٹیکنالوجیز، اسپیس سائنسز، ایروناٹکس اینڈ ایرو اسپیس، میڈیکل ٹیکنالوجیز، ادویات کی دریافت اور ویکسین کی تیز رفتار ترقی کی ضرورت ہے، بی آر آئی اور سی پیک ٹیکنالوجی اور ہائی ٹیک پارکس کے قیام پر تعاون پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق چین پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انٹرپرائزز کوآپریشن'' کے موضوع پر پہلا بین الاقوامی سیمینار بیجنگ میں چین پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر میں منعقد ہوا۔ چونگ گوانسن بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹریل پروموشن ایسوسی ایشن (ZBRA) اور چین میں پاکستان کے سفارت خانے نے مشترکہ طور پر اس سیمینار کی میزبانی کی جس میں 30 سے زائد معروف سائنس اور ٹیکنالوجی تنظیموں، سرکاری اور نجی دونوں نے شرکت کی۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے قونصلر خان محمد وزیر نے ٹیکنالوجی اور اختراعات، حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی تبدیلی، اور آفات کے خاتمے اور روک تھام کے ذریعے صنعت کی جدید کاری کے ذریعے پاکستان کی سائنسی اور تکنیکی تعاون کی ضرورت کو پیش کیا۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے نشاندہی کی کہ چین اور پاکستان کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جدید اور نئے مواد، گرین انرجی ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل اکانومی، سمارٹ سٹیز، معدنیات اور قدرتی وسائل اور زراعت کی جدید کاری جیسے متنوع شعبوں میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجیز، ہربل ادویات، سمندر سائنس، ٹرانسپورٹ اور ہائی وے ٹیکنالوجیز، اسپیس سائنسز، ایروناٹکس اینڈ ایرو اسپیس، میڈیکل ٹیکنالوجیز، ادویات کی دریافت اور ویکسین کی تیز رفتار ترقی کی ضرورت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) جدت طرازی اور کاروبار کو فروغ دینے، لوگوں سے لوگوں کے تبادلے کی حوصلہ افزائی، مشترکہ تحقیقی لیبارٹریوں کے قیام، ٹیکنالوجی اور ہائی ٹیک پارکس کے قیام پر تعاون پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی منتقلی کے اقدامات میں سہولت فراہم کرنا، نئی اور ہائی ٹیک میں معیاری سائنسی تحقیق کو فروغ دینا، مشترکہ آر اینڈ ڈی کے ذریعے جدت طرازی کی صلاحیت کو بڑھانا، ادارہ جاتی روابط قائم کرنا، ایس ٹی ای ایم تعلیم اور سائنس کو مقبول بنانے پر تعاون شروع کرنا، اور ایس اینڈ ٹی اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک بین الاقوامی تھنک ٹینک کا قیام، اس میں شامل ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق خان محمد نے تجویز پیش کی کہ زیڈ بی آر اے ، بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ، چائنہ موسٹ ، پاکستان موسٹ ، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، اور ایس ٹی زیڈ اے وغیرہ کے نمائندوں پر مشتمل ایک رابطہ کمیٹی کو مشترکہ طور پر چین پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کو چلانے کے لیے تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ سینٹربیجنگ میں واقع ہے۔ گوادر پرو کے مطابق زیڈ بی آر اے کے صدر چانگ شیاو ڈونگ نے چین پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کی تعمیر کا تعارف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز کے مقاصد چین پاکستان نوجوانوں کی اختراعات اور کاروباری صلاحیتوں کے درمیان ایک پل بنانا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے فریم ورک کے تحت، سینٹرچین پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے اداروں کے لیے تعاون کا منصوبہ تیار کرے گا، مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مالیاتی ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی، زراعت اور دیگر شعبوں کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ اختراعی عناصر اور مالی وسائل اکٹھا کریں، اور پاکستان میں ترقی کے لیے چینی ٹیکنالوجی کے اداروں کی خدمت کریں۔ گوادر پرو کے مطابق سرکاری اور پرائیویٹ دونوں طرح کے شریک اداروں کے نمائندوں نے پریزنٹیشنز پیش کیں اور اپنے اپنے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون پر آمادگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عملی تعاون کے لیے زیڈ بی آر اے اور سفارت خانہ پاکستان کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کرنے پر اتفاق کیا۔ واضح رہے کہ سیمینار میں تجویز پیش کی گئی کہ چین پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کا دوسرا بین الاقوامی سیمینار پاکستان میں رواں سال کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں منعقد کیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی