معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن میں ہکلاتے تھے لیکن اسٹیج پر دعوت تبلیغ کیلئے آیا تو ہکلاہٹ ختم ہوگئی۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں لاہور کے دورے پر ہیں جس دوران ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بچپن سے متعلق حیران کن بات بتائی۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ مجھے اللہ نے بچپن میں دیگر علما کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا موقع دیا اور اسی وجہ سے میرا مذہب کے حوالے سے تجربہ بڑھا۔انہوں نے بتایا کہ میں بچپن میں ہکلاتا تھا، بچپن میں اگر کوئی مجھ سے میرا نام پوچھ لیتا تو ہکلاہٹ کی وجہ سے اپنا نام بھی نہیں لے پاتا تھا، میں بچپن میں دنیا کا سب سے بڑا سرجن بننے کا خواب دیکھتا تھا لیکن 25 لوگوں کے سامنے آجانے پر بات بھی نہیں کرپاتا تھا۔معروف اسکالر کا کہنا تھا کہ جب میں دعوت تبلیغ کیلئے اسٹیج پر آیا تو میری ہکلاہٹ ختم ہوگئی اور تقریر کے بعد جب بھی اسٹیج سے نیچے جاتا ہکلانا شروع کردیتا۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مزید کہا کہ یہی حال غیر مسلموں سے گفتگو کا بھی تھا، جب میں ان سے بات کرتا تھا تو ہکلاہٹ ختم ہوجاتی ہے اور جب مسلمانوں سے بات کرتا ہوں تو ہکلاہٹ ہوتی ہے، یہ میرے لیے اللہ کا معجزہ ہی ہے جس نے میری دعا سن لی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی