رواں ماہ اورنج لائن سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 20 کروڑ سے زائد ہوگئی،لاہور کے رہائشیوں نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کو ایک بہترین منصوبہ قرار دیا ہے، اس نے چینی اور پاکستانی ٹیموں کے تعاون سے مقامی لوگوں کے لیے 2 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا کیں۔ گوادر پرو کے مطابق اورنج لائن سب وے کی لمبائی 27 کلومیٹر اور 26 اسٹیشن ہیں ، اس کو چائنا ریلوے گروپ کارپوریشن اور چائنا نارتھ انڈسٹریز کارپوریشن نے مشترکہ طور پر لاہور میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے فریم ورک کے تحت تعمیر کیا ۔ یہ 25 اکتوبر 2020 سے آ پریشنل ہے ۔ ہر پانچ منٹ بعد ٹرین اسٹیشن پر پہنچ جا تی ۔اورنج لائن پر واقع لاہور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(یو ای ٹی) اسٹیشن کے پلیٹ فارم سے دیکھا جائے تو سرخ، سفید اور نارنجی روشنی قریب سے قریب تر آتی جا رہی ہے۔ ستمبر 2024 میں اس لائن سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 20 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے ایک تقریر میں کہا کہ اورنج لائن نہ صرف ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ معیشت کا ایک اہم منصوبہ بھی ہے۔ چینی اور پاکستانی ٹیموں کے تعاون سے مقامی علاقے کے لیے 2 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ اورنج لائن میٹرو کا آپریشن بہتر سے بہتر ہوگا۔ یو ای ٹی کے ایک طالب علم اورنگ زیب خان نے گودر پرو کو بتایا کہ میں اب روزانہ اورنج لائن میٹرو سے سفر کرتا ہوں۔
اسٹیشن اور بوگیاں آرام دہ اور محفوظ ہیں، ساتھ ہی ٹرینیں بھی وقت کی پابند ہیں۔ میں روزانہ اسکول جانے کے لیے نجی گاڑی لے جا تا تھا جو کافی مہنگی پڑتی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ کے وکیل صفدر حسین اکثر میٹرو سروس کے مسافر رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اورنج لائن نے لائن کے ساتھ معاشی ترقی کو فروغ دیا ہے ، بہت سے دکاندار کاروبار کرنے کے لئے سب وے کے قریب دکانیں کھولنے کے لئے تیار ہیں۔ مجھے امید ہے کہ دونوں ممالک پاکستان کی اقتصادی ترقی کو مزید فروغ دینے کے لئے اسی طرح کے دیگر منصوبوں کی تعمیر میں تعاون جاری رکھ سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق نجی دفتر میں کام کرنے والے عدنان کو بھی ایسا ہی لگتا ہے۔ سب وے کے افتتاح کے بعد، زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اس پر سفر کرتے ہیں جس نے سفر کے ذرائع کو بہت تبدیل کر دیا ہے۔یہ خاص طور پر معذور افراد اور بزرگوں میں مقبول ہے۔ کالج کی ایک طالبہ مریم کا کہنا تھا کہ ایک خاتون کی حیثیت سے میں اس کی سیکیورٹی اور سہولت کو سراہتی ہوں، یہ لاہور کے ایک سرے کو دوسرے سرے سے موثر طریقے سے جوڑ تی ہے، جس سے ذاتی گاڑیوں کی ضرورت کم ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں آلودگی میں کمی آتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اورنج لائن 47 ماہ سے محفوظ طریقے سے کام کر رہی ہے، جس میں صنعت کی معروف سطح پر ٹرین کے وقت کی پابندی اور تکمیل کی شرح موجود ہے۔ 12 مارچ 2021 کو اس سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد10 ملین سے تجاوز کر گئی اور ستمبر 2024 میں 200 ملین سے تجاوز کر گی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی