بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی نے جن خدشات و تحفظات کا اظہار کیا تھا آج وہی ہوا۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آغا حسن بلوچ نے کہا کہ سینیٹر قاسم رونجھو ڈائیلائسز کرانے گئے تھے، کل سے ان کا نمبر بند جا رہا ہے۔آغا حسن بلوچ نے کہا کہ پارٹی سینیٹر نسیمہ احسان شاہ کا بیٹا بھی کل سے لاپتہ ہے، اسلام آباد میں لاجز میں چھاپہ مارا گیا، ساجد ترین کو ہراساں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آئینی بل پاس کرانے کے لیے تہذیب یافتہ معاشرے میں لوگوں کو لاپتہ نہیں کیا جاتا، وفاق نے آج تک بلوچستان کے مسئلے کو سجھا ہی نہیں۔آغا حسن بلوچ نے کہا کہ آج بلوچستان میں فارم 47 والے اقتدار میں ہیں، حکمران ہوش کے ناخن لیں، مسئلے کا حل طاقت کا استعمال نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے بلوچستان کے حقیقی نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے، سینیٹر قاسم رونجھو اور نسیمہ شاہ کے بیٹے کو فوری منظرِ عام پر لایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی