i پاکستان

ایف بی آر کے جعلی اور بوگس انوائسز کی روک تھام کیلئے نئے نوٹس، سپلائی چین، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کا انکشاف،فاقی ٹیکس محتسب کا اظہار تشویشتازترین

October 23, 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جعلی اور بوگس انوائسز کی روک تھام کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے ساتھ ساتھ سپلائی چین کا نظام بھی متاثر ہونے اور کاروباری سرگرمیوں میں خلل پیدا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔وفاقی ٹیکس محتسب نے جعلی اور بوگس انوائسز کی روک تھام کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کروانے، سپلائی چین متاثر ہونے اور کاروباری سرگرمیوں میں خلل پیدا ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ایف بی آر کو نوٹیفکیشن سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔اس حوالے سے وفاقی ٹیکس محتسب نے شکایت کنندگان کی جانب سے دائر کردہ شکایت پر سماعت کے بعد فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے ایف بی آر کی جانب سے جعلی اور بوگس انوائسز کی روک تھام کے لیے جاری کردہ ایس آر او 350(I)/2024 سے نہ صرف سیلز ٹیکس گوشواروں جمع کروانے بلکہ سپلائی چین کا نظام بھی متاثر ہوا اور کاروباری سرگرمیوں میں خلل پیدا ہونے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایف ٹی او نے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایس آر او 350(I)/2024 کے ساتھ سیلز ٹیکس دہندگان کے ساتھ ناانصافی کا سبب بنا ہے۔ایف ٹی او نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس نوٹیفکیشن سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

ایف ٹی او نے ایف بی آر کو مزید ہدایت دی کہ رجسٹرڈ افراد کو ان پیچیدگیوں سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی اور وضاحتی ہدایات جاری کی جائیں۔اس کے علاوہ، ایف بی آر کو ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز اور ممبر سیلز ٹیکس پالیسی کو ہدایت کرنی چاہیے کہ وہ آئی آر آئی ایس نظام کو ایس آر او1130(I)/2024 کے مطابق اپڈیٹ کریں اور سیلز ٹیکس گوشواروں کے جمع کرانے میں مزید سہولت دینے کے امکانات کا جائزہ لیں۔ایف ٹی او کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایس آر او 1130(I)/2024 کے تحت پیش آنے والے بیشتر مسائل کو حل کر دیا گیا ہے، تاہم ایس آر او 350(I)/2024 کے نفاذ کے دوران ٹیکس دہندگان کو جس مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اسے دور کرنے کی ضرورت ہے جبکہ شکایت کنندگان کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی کہ خریداروں کو فروخت کنندگان کا وِدہولڈنگ ایجنٹ بنایا جائے تاکہ گوشوارے جمع کرانے کے عمل میں آسانی ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کو ایسی ٹیکنالوجی پر مبنی خودکار نظام تیار کرنا چاہیے جو باہمی لین دین میں مصروف اداروں کے لیے سیلز ٹیکس گوشواروں کو بیک وقت جمع کرانے کی سہولت فراہم کر سکے۔ ایف ٹی او نے ایف بی آر کو ہدایت دی کہ ٹیکس دہندگان کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے اور ان کے لیے مزید سہولتیں فراہم کی جائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی