سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وکلا تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورا پاکستان اس وقت وکلا کے پیچھے کھڑا ہے، سینئر ترین جج چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے، آئینی ترمیم کے صرف ذاتی مقاصد ہیں، ملک کے لیے کچھ نہیں ہو رہا،انہوں نے دعوی کیا کہ آئندہ 45روز میں یہ حکومت آپ کو ختم ہوتی نظر آئے گی،حکومت ریت کی دیوار ہے اب آخری دھکا باقی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جا کر سپریم کورٹ کو ٹکر ماری اور اس ٹکر کے نتیجے میں ان کا اپنا سر گھوم گیا، بلاول وکٹری کے نشان بنا رہا تھا، اب کہتا ہے ہمارا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں جہالت عروج پر ہے، ملک میں جمہوریت کا تماشا بن کر رہ گیا ہے، 18 سیٹوں والا وزیر اعظم بن گیا ہے ملک کا، آئینی ترمیم کسی نے پڑھی ہی نہیں۔فواد چوہدری نے بتایا کہ آج الیکشن کمیشن میں عمران خان کا اور میرا کیس تھا، کیسز کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے، عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے باہر نکالتے وقت حکومت کا بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، اگر عمران خان جیل سے باہر آئے تو سڑکوں پر لوگوں کا جم غفیر ہوگا، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں مختلف قسم کے پراپیگنڈے کیے جا رہے ہیں، گرفتاریوں سے اور پکڑ دھکڑ سے ملک نہیں چلتے، اس طرح کے عوامل سے ملک میں تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان میں نارمل سیاست نہیں ہو رہی،پاکستان کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا،ان کاکہناتھا کہ آئندہ 45روز میں یہ حکومت آپ کو ختم ہوتی نظر آئے گی،حکومت ریت کی دیوار ہے اب آخری دھکا باقی ہے،آئینی ترامیم کا ایک ہی مقصد کہ ملک میں نیا پی سی او لگایا جائے،یہ ناپسندیدہ ججز کو باہر کرکے پسندیدہ ججز کو لانا چاہتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی