نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار نے عدالتی محاذ میں نیا فساد پیدا کردیا ہے، سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کا خط ججوں کی تقسیم کی نئی لہر پیدا کرے گا۔اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کوئی بھی رہا، کوئی بھی ہو، استحکام آئین کی پابندی سے آئے گا۔ متنازع آئینی ترمیم نے تنازع پیدا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب آئین کی تشریح ہر کوئی کرے گا، 27 اکتوبر کو پاکستان و دنیا بھر میں کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر فلسطین اہم ترین ایشوز ہیں ۔ پاکستان کے 88 فیصد عوام اپنے آپ کو پاکستانی کہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی