26 ویں آئینی ترمیم منظور کرانے کے مشن پر نکلی حکومت کے لیے ترامیم کی منظوری درد سر بن گئی ہے،ہفتہ کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتہ کی صبح ساڑھے 9 بجے ہونا تھا، جس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی ہے، تاہم یہ اجلاس اب دوپہر 12 بجے ہوگا۔سینیٹ کا اجلاس بھی صبح 11 کی بجائے دوپہر 12:30 بجے اور قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے پھر بلا لیا گیا ہے، جب کہ حکومت کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس دوپہر 2 بجے بلایا گیا ہے۔گزشتہ روز مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ نہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش ہو سکا تھا، نہ ہی کابینہ سے منظور ہوا، گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری دیے بغیر بے نتیجہ ختم ہو گیا تھا۔بلاول بھٹو نے رات گئے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، اور مجوزہ چھبیسویں آئینی ترمیم پر ایک گھنٹہ بات چیت کی، پی پی وفد میں نوید قمر، مرتضی وہاب اورجمیل سومرو موجود تھے، ملاقات میں جے یو آئی رہنما مولانا لطف الرحمان، اسعد محمود، کامران مرتضی شریک تھے، بلاول بھٹو نے مولانا کی رہائش گاہ سے واپس جاتے ہوئے وکٹری کا نشان بنایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی