پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین قومی اسمبلی کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پارٹی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ بنیادی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ ارکان پی ٹی آئی کا حصہ نہیں رہیں گے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا حکومت قانون سازی چاہتی تھی اور اسے حاصل کرنے کے لیے انہوں نے عدالت سے لے کر اراکان اسمبلی تک ہر چیز کا بندوبست کیا، تاہم ہم نے ان ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پہلے اسپیکر کو ایک ریفرنس بھیجا جائے گا اور پھر ان کے خلاف الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم عوام سے ان اراکین اسمبلی کا سماجی بائیکاٹ شروع کرنے کی اپیل کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی تھنک ٹینک کے چیئرمین رئوف حسن نے کہا کہ ان اراکین اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا یہ حقیقت ہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تعریف تبدیل کردی گئی ہے تاہم ہم ان اراکین اسمبلی کو درپیش دبا کی نوعیت اور ان حالات کا تجزیہ کریں گے جس نے انہیں پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر مجبور کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اسپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس ضرور بھیجیں گے لیکن وہ کبھی کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی