صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عیدالاضحی سے ایک روز قبل بارش کے شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی اور طویل ترین بریک ڈان کا سلسلہ شروع ہو گیا جس سے شہریوں اور خاص کر دکانداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا شہریوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت نے عیدالاضحی کے موقع پر تین دن تک لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی بجلی انہیں داغ مفارقت دے گئی ہے بلکہ کیسکو والوں کو من مانی کا موقع مل جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے جہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں خراب بجلی کو کئی دن گزرنے کے باوجود ٹھیک نہیں کیا جا سکا ہے وہاں صوبے کے دور دراز علاقوں کے لوگ تو بارشوں کا حالیہ سلسلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی بجلی کی نعمت سے محروم ہو گئے ہیں جو المیہ ہے کیونکہ عوام کو عید جیسے پر مسرت موقع پر بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے قلت آب و دیگر مشکلات درپیش ہیں جو مایوس کن ہے ویسے کیسکو حکام کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور صوبے کے دور دراز علاقوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے دعوے آئے روز کئے جاتے ہیں.
تاہم صورتحال یکسر اس کے برعکس ہے یہاں بجلی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اعلانات پر کبھی بھی عمل درآمد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا جا سکتا اکثر و بیشتر بلوں کی بروقت ادائیگی کرنے والوں کو ڈیفالٹرز کی سزا دی جاتی ہے جو صارفین کے حقوقِ کی خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں ۔عوامی حلقوں نے بجلی کے خراب نظام پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیسکو کمپنی صارفین کو بجلی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہے اس لئے عوام کو بجلی کی سہولت سے محروم رکھنے والے حکام و دیگر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان