محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق شمال مشرقی پنجاب، کشمیر اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں مون سون کا آغاز ہوگیا ہے۔ مزید برآں مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ جنوب مشرقی سندھ اور بلوچستان میں کل سے داخل ہوں گی، جس کے باعث 2 تا 5 جولائی مختلف علاقوں میں شدید ترین موسلا دھار بارش متوقع ہے. جسکے نتیجے میں سندھ و بلوچستان کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے. جبکہ بارکھان، ژوب، سبی، پنجگور، کوہلو، نصیر آباد،نگرپارکر اور دادو کے مقامی ندی نالوں/دریاوں میں طغیانی اور آندھی/تیز ہواں کے باعث کمزور انفراسٹرکچرکو نقصان کا اندیشہ ہے۔این ڈی ایم اے نے اس خدشے کے پیش نظر متعلقہ وفاقی، صوبائی و ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ، جی بی ڈی ایم اے، ایس ڈی ایم اے اور انکے ماتحت محکموں کو کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ محکموں کو ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مقامی/شہری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنے اور فوری ریسپانس کے لیے ایمرجنسی سروس کے عملہ اور مشینری بشمول اربن فلڈنگ کی صورت میں متعلقہ علاقوں جیسے کہ کراچی، حیدرآباد، گوادر اور خضدار میں ڈی واٹرنگ پمپس کی پیشگی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مزید برآں انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ مقامی آبادی کو اربن فلڈنگ کے خطرات اور ان سے نمٹنے کیلئے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے مسلسل آگاہ رکھیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی