عوامی تحریک سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئی۔ پیر کو چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے عوامی تحریک کے جواد حامد کی درخواست پر سماعت کی جس میں وکیل درخواست گزار نے موقف پیش کیا کہ بریت کی درخواستوں کی منتقلی کیلئے مزید دستاویزات منسلک کرنی ہیں۔ وکیل پاکستان عوامی تحریک نے درخواست میں موقف پیش کیا کہ ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ دستاویزات منسلک کرنے کیلئے مہلت ددے دیں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ پریشان کیوں نظرآ رہے ہیں؟ نارمل ہو کر بتائیں کہ یہ کیس کیا ہے۔
وکیل جواد حامد نے کہا کہ مزید دستاویزات ریکارڈ پرآ جائیں، پھرعدالت کی معاونت کردوں گا۔ ٹرائل کورٹ کے جج اعجازبٹرآئندہ چند دنوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاون کے 5 ملزمان کی بریت کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ کے جج اعجاز بٹر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنا چاہ رہے ہیں۔ ٹرائل کورٹ کے جج اوپن کورٹ میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے سے متعلق ریمارکس دے رہے ہیں۔ وکیل عوامی تحریک نے کہا کہ ریٹائرمنٹ سے قبل جج کا بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے پرزورملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔ عدالتی روایات کے مطابق کسی جج کو ریٹائرمنٹ سے قبل فائنل فیصلے نہیں کرنے چاہیئں۔ لاہور ہائیکورٹ سے استدعا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹان کیس میں ٹرائل کورٹ کو بریت کی درخواستوں پر فیصلے سے روکے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان