عالمی حدت،موسمیاتی تبدیلیوں اور کیڑوں کے حملوں سے پاکستان کی زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے،چین کی جدید ٹیکنالوجی پاکستان کی زرعی پیداوار بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے،فصلوں کے نقصانات کو روکنے کے لیے پاکستان کو ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین کی تکنیکی ترقی پاکستان کو بڑے پیمانے پر کیڑوں کے متواتر حملوں کو روکنے، حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینے اور زرعی پیداوار بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور جی ڈی پی میں 22 فیصد حصہ زرعی شعبے کا ہے تاہم پاکستان کو زرعی شعبے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں خشک سالی، آبی وسائل ، تکنیکی ایجادات کی کمی اور کیڑوں کے بار بار حملے شامل ہیں۔ پاکستان کے چین کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور چونکہ چین نے زراعت کے شعبے میں زبردست ترقی کی ہے اس لیے چین اپنے تجربات سے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے معاونت کرسکتا ہے۔ خشک یا نیم بنجر زمین پاکستان کے رقبے کا تقریبا 80 فیصد بنتی ہے۔ جیسے جیسے پاکستان کی آبادی بڑھ رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات مرتب ہورہے ہیںخشک سالی ملک کے سب سے بڑے خدشات میں سے ایک بنتی جا رہی ہے۔ خشک سالی، زمین اور آبی وسائل کا زیادہ استعمال، جنگلات کی کٹائی، مٹی کا کٹاو، آبی ذخائرمیں کمی، نمکیات، اور نامناسب زرعی طریقے بھی منفی عوامل ہیں۔
پچھلی چند دہائیوں کے دوران خشکی والے علاقوں میں صحرائی دائرہ کار اور شدت میں وسعت آئی ہے جس سے زرعی پیداواری صلاحیت ختم ہو جاتی ہے اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے مٹی میں کاربن کا ذخیرہ بھی کم ہوتا ہے جو گلوبل وارمنگ کا باعث بنتا ہے۔قومی زرعی تحقیقی مرکز کے ایک سائنسی افسر محمد اشرف خان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ کیڑے فصلوں اور مجموعی زرعی پیداوار کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ہر پھل یا سبزی کے اپنے کیڑے ہوتے ہیں جنہیں مختلف طریقوں سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔فصلوں کو کیڑوں سے طریقوں سے نقصان ہوتا ہے۔ پہلا کیڑوں کے پتے کھانے اور تنوں، پھلوں اور جڑوں میں سوراخ کرنے سے ہوتا ہے۔ دوسرا کیڑے فصلوں میں بیکٹیریل، وائرل یا فنگل انفیکشن منتقل کرتے ہیں۔ کیڑوں پر قابو پانے کے سب سے محفوظ طریقوں میں سے ایک بائیو کنٹرول ایجنٹوں کا استعمال ہے۔ کیڑے مکوڑوں کی موجودگی زرعی پیداوار، ماحولیات اور ہمارے طرز زندگی کو منفی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔ فصلوں کے نقصانات کو روکنے کے لیے پاکستان کو ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان جدید ترین ٹیکنالوجی اور علاج کی تکنیکوں کو اپنا کر کیڑوں کے نقصان پر قابو پا سکتا ہے۔چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق کے مطابق زرعی شعبے میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون سے پاکستان کو بنجرپن میں کمی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنانے اور کیڑوں پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنا بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن اینڈ گرین ڈیولپمنٹ فانڈیشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ژو جنفینگ سے ایک مفید ملاقات ہوئی ہے اور پاکستان کے زرعی شعبے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے فاونڈیشن کی مدد لی گئی ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی