سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز جیننگ فیکٹریوں میں کپاس کی آمد و ترسیل سے متعلق ریکارڈ مرتب کریں تاکہ درست ڈیٹا کی مدد سے کپاس کی پیداوار کا صحیح تخمینہ حاصل ہو سکے اور اس کی روشنی میں آئندہ فصل کے لئے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جاسکے۔انھوں نے مزید کہا کہ کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کے لئے ترجیحاً اقدامات کئے جا ئیں ۔اس ضمن میں فیلڈ انسپکشن کو بڑھایا جائے اور رپورٹ ہونے والے ہاٹ سپاٹ ائیریا میں جدید کیمسٹری کی حامل زرعی زہروں کا سپرے کروایا جا ئے۔ وہ آج کپاس کی موجودہ صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان،کنسلٹنٹ شعبہ زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی،ڈاکٹر اشتیاق حسن و دیگر افسران نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ پنجاب رانا فقیر احمداور تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز زراعت توسیع نے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ صوبہ میں کپاس کی مجموعی صورتحال اچھی ہے۔اگیتی کاشتہ فصل کی چنائی کا مرحلہ جاری ہے ۔بعض علاقوں میں سفید مکھی اور گلابی سنڈی کا حملہ مشاہدہ میںآیا ہے مگر وہ نقصان کی معاشی حد سے نیچے ہے تاہم رپورٹ ملنے پر زراعت توسیع اور پیسٹ وارننگ کی ٹیمیں جدید کیمسٹری کی حامل زرعی زہروں کا سپرے کر رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ ساہیوال اور بہاولپور ڈویژن میں اونچے درجہ کا سیلاب ہونے کے باعث نہری بندش کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بہاولپور ڈویژن میں تا حال ہیڈ سلیمانکی پر پونے دو لاکھ کیوسک جبکہ ساہیوال ڈویژن میں 1 لاکھ87 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے لیکن ابھی تک کپاس کی فصل محفوظ ہے کیونکہ ابھی سیلاب کی صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم نقصان کا اندیشہ موجود ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں قبل از وقت فصلات بشمول کپاس کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔اس ضمن میں محکمہ آبپاشی سے مکمل رابطہ رکھا جائے اور سیلاب کی صورتحال کو مانیٹر کیا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ کپاس کی صاف چنائی کے لئے کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کی جائے۔کپاس کے پیداواری ہدف کے حصول کے لئے آئندہ45 روز نہایت اہم ہیں ۔زراعت توسیع کے افسران و عملہ کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک ہوں۔ انھوں نے واضح کیا کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار ملکی معیشت میں استحکام کا باعث بن سکتی ہے ۔اس لئے کپاس کے پیداواری ہدف کے حصول کے سلسلے میں تمام افسران و عملہ اپنی ڈیوٹی قومی فریضہ سمجھ کر سر انجام دیں۔کپاس کی مہم گزشتہ قریباً4 ماہ سے جاری ہے۔چند روز کی مزید محنت سے ہم اپنا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی