پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنے گزشتہ دور حکومت سے کوششیں جاری رکھتے ہوئے صوبہ سندھ میں توانائی کے منصوبے شروع کر دیئے۔ان منصوبوں میں سولر، ونڈ اور کوئلہ شامل ہیں۔سندھ کے نئے وزیر توانائی سید ناصر حسین نے صوبے میں جاری شمسی توانائی کے منصوبوں پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ علاقے کی صاف توانائی کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کیا جا سکے اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتخابی مہم کے وعدے کو پورا کیا جائے جس کے تحت 300 سولر پاور پلانٹس اور کم مراعات یافتہ صارفین کو مفت بجلی کے یونٹ فراہم کیے جائیں گے۔ ڈائریکٹر انرجی ونگ محکمہ پلاننگ ضرار حسین نے کہاکہ وزیر توانائی نے اپنے محکمے کے افسران سے کہا ہے کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے معیار اور میرٹ کا خیال رکھیں۔ضرار نے کہا کہ تھر کے بلاک ون اور ٹو سے سالانہ 15.3 ملین ٹن کوئلہ نکالا جاتا ہے، جس سے قومی گرڈ کے لیے 3,300 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے اور زرمبادلہ کی بچت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کوٹ سے چھور تک 105 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا تاکہ تھر کے کوئلے کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ضرار نے کہا کہ سندھ میں ونڈ انرجی کے منصوبے نیشنل گرڈ کے لیے 1,845 میگاواٹ صاف بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ صوبے میں 150 میگاواٹ کے تین شمسی توانائی کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور کے الیکٹرک کے لیے کل 400 میگاواٹ قابل تجدید بجلی پیدا کرنے کے لیے عالمی بینک کے تعاون سے شمسی توانائی کے کئی منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 21 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ 33 سرکاری ہسپتالوں اور مراکز صحت کے احاطے میں سولر پاور سسٹم نصب کیے گئے ہیں۔ "24 سرکاری عمارتوں کی چھتوں کو بھی 11 میگاواٹ صاف بجلی پیدا کرنے کے لیے شمسی توانائی کے نظام کی تنصیب کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔سندھ انرجی سیل کے ڈائریکٹر مراد بخش نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں توانائی کے شعبے میں 7.29 ارب روپے کی لاگت سے 19 اسکیمیں مکمل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تھر کول بلاک ٹومیں خود مختار پاور پروڈیوسر اینگرو پاور تھر لمیٹڈ جولائی 2019 سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ دیگر آئی پی پیز تھر انرجی لمیٹڈ ستمبر 2022 سے 330 میگاواٹ، تھل نووا پاور تھر لمیٹڈ فروری 2019 سے 330 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہی ہے۔ اور پورٹ قاسم پر لکی الیکٹرک پاور مارچ 2022 سے 660 میگاواٹ پیدا کر رہی ہے۔تھر کے کوئلے پر مبنی بجلی کی کل پیداوار 3,240 میگاواٹ ہے۔اس کے ساتھ، 610 میگاواٹ کی صلاحیت کے ساتھ 12 ہوا سے بجلی کے منصوبے نصب کیے گئے ہیں اور قومی گرڈ میں داخل کیے گئے ہیں۔ صالح پیٹ، سکھر ڈویژن میں 50 میگاواٹ کے تین سولر پراجیکٹس لگائے گئے ہیں۔سندھ انرجی سیل کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ٹھٹھہ ضلع میں 500 میگاواٹ فلوٹنگ سولر پاور پروجیکٹ، 1200 میگاواٹ ونڈ سولر ہائبرڈ گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ اور 400 میگاواٹ ونڈ سولر ہائبرڈ پروجیکٹ کے لیے لیٹر آف انٹینٹ جاری کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی