ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث کرہ ارض میں گرین ہاؤس گیسز اور درجہ حرارت میں اضافہ اور بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراکی ضروریات کو پورا کرنا زرعی سائنسدانوں کے لیے بہت بڑے چیلنج کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ زمین کو صحت مند رکھنے کیلئے نامیاتی مادہ کی مقدار میں اضافہ کے لئے گلی سڑی گوبر کھاد اور سرسبز کھاد کے علاوہ کھادوں کے متوازن استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ انڈسٹریل ترقی کے باعث فضا میں کاربن کی مقدار 220 پی پی ایم سے بڑھ کر 480 پی پی ایم ہو گئی ہے ۔ نامیاتی مادہ کی مقدار میں اضافہ کے لئے گلی سڑی گوبر کھاد اور سرسبز کھاد کے علاوہ پوٹاش سمیت اجزائے کبیرہ وصغیرہ کے بروقت اور کھادوں کے متوازن استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ادارہ کے زرعی سائنسدانوں نے مربوط اورجامع حکمت عملی کے تحت کام کرتے ہوئے گزشتہ دو سالوں میں مختلف فصلوں ، پھلوںاور سبزیوں کی 98سے زائدنئی اقسام متعارف کروائی ہیں۔ان خیالات کا اظہار چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے پوٹاش کھاد کی اہمیت اوراسکے بہتر استعمال کے متعلق منعقدہ انٹرنیشنل سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس یک روزہ انٹرنیشنل سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹرمنیر جمیل الرسان،یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اردن ،پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر اورایسوسی ایٹ پروفیسر ، ڈاکٹر عامر مقصود، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد،اویس مشتاق پراچہ، نیشنل سیلز مینجر اور محمد آصف علی ہیڈ آف اگرانومی، اینگرو فرٹیلائزر پاکستان کے علاوہ ڈاکٹر محمد اکرم قاضی،چیف سائنٹسٹ ، سائل فرٹیلٹی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ،پنجاب سمیت زرعی تحقیقاتی اداروں کے چیف سائنٹسٹس، زرعی ماہرین اور ترقی پسند کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ پروفیسر ڈاکٹرمنیر جمیل الرسان نے اپنے خطاب میں بتایا کہ دنیا بلخصوص پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پوٹاش سمیت دیگر کھادوں کے متوازن استعمال سے زرعی پیداوار میں اضافہ و قت کی اہم ضرورت ہے ۔
زرعی شعبہ میں مختلف فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے علاوہ انکی بہتر کوالٹی کے حصول کے لئے پوٹاش کھادکو سفارش کردہ مقدار میں استعمال کیاجائے ۔مصنوعی کھادیں کسی بھی فصل میں موجودنہ صرف غذائی عناصر کی کمی کو پورا کرتی ہیں بلکہ پودوں کو صحتمند اور توانا رکھتی ہیںجس سے کاشتکاروں کی زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوتا ہے ۔ڈاکٹر محمد اکرم قاضی،چیف سائنٹسٹ نے شرکاء کو بتایا کہبڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے متوازن کھادوں کا استعمال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس مقصد کے لئے شعبہ سائل فرٹیلٹی پنجاب نے موبائل اینڈرائیڈ ایپ "کھاد حساب " کا اجراء کیا گیا ہے تا کہ کاشتکار اپنے دستیاب بجٹ کے مطابق فصلات میں کھادوںکے متوازن استعمال کے فروغ سے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکیں۔کاشتکار کھاد حساب موبائل ایپ کو اپنے اینڈرائیڈ موبائل فون کے پلے سٹور پر SFRIلکھ کر ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔سینئر سائنٹسٹ و ماہر کماد ڈاکٹر عبدالمجید نے سیمینار کے شرکاء کو پوٹاش کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ صرف کماد کی فصل میں پوٹاش کھاد کے متوازن استعمال سے اگر65لاکھ ٹن کرش کردہ گنا کی شوگر ریکوری 10سے بڑھ کر 11ہو جائے تو شوگر انڈسٹری اور ملکی زرعی آمدن میں 39ارب روپے تک اضافہ ممکن ہے ۔محمد آصف علی ہیڈ آف اگرانومی، اینگرو فرٹیلائزر نے سیمینار میں بتایا کہ پوٹاش کھاد کے استعمال سے پھلوں اور سبزیوں کی نہ صرف پیداوار بلکہ کوالٹی میں بہتری سے ایکسپورٹ میں نمایاں اضافہ ہو اہے۔اس انٹرنیشنل سیمینار میںچیف سائنٹسٹ ،ڈاکٹر محمد اشفاق، ڈاکٹر عفرا سلیم اوراویس مشتاق پراچہ نے بھی پوٹاش کھاد کے مختلف پہلوئوں پر تفصیلاً روشنی ڈالی ۔ سیمینار کے ا ختتام پراکیڈیمیا اورزرعی سائنسدانوں کو سوینئرز پیش کئے گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی