i معیشت

پاکستانی سٹارٹ اپس کی گزشتہ کے مقابلے میں کیلنڈر سال 2022 کی تیسری سہ ماہی میں 36 فیصد کی کمیتازترین

November 09, 2022

پاکستانی سٹارٹ اپس نے گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے کیلنڈر سال 2022 کی تیسری سہ ماہی (جولائی-ستمبر)میں 36 فیصد کی کمی درج کی ہے، لیکن مالیاتی ٹیکنالوجی(فنٹیک) نے اسی عرصے کے دوران بڑھتے ہوئے گراف کو دکھایا۔ ای کامرس اسٹارٹ اپس کے دو سودوں کے مقابلے میں ہونے والے 14 سودوں میں سے چھ فنٹیک اسٹارٹ اپ تھے۔ فنٹیک اسٹارٹ اپس نے 38 ملین ڈالراکھٹے کیے۔فنٹیک کنسلٹنٹ سنبل قریشی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ سیاسی صورتحال کا ملک کی معاشی صورتحال پر اثر پڑتا ہے جس کی وجہ سے بہت سی غیر ملکی فنٹیک کمپنیوں نے اپنے اقدامات کو روک دیا ہے۔ یہ صورتحال مقامی فنٹیک فرموں کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔ غیر معمولی ترقی صرف اس وجہ سے ہے کہ موجودہ فنٹیکس اور زیادہ قائم کمپنیاں اس وقت زندہ رہنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ فنٹیک سیکٹر میں سرمایہ کاری جاری رکھ کر صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ایک معروف آئی ٹی ماہر عمران جٹالہ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ دنیا کی5 فیصد غیر بینک آبادی پاکستان میں رہتی ہے۔ پاکستان میں روزانہ تقریبا 18,000 افراد 18 سال کی عمر کو عبور کر رہے ہیں، اور غیر بینک والی آبادی اور 18 سال سے کم عمر افراد اپنے مالی معاملات کے لیے فنٹیک کا استعمال کرتے ہیں۔ لہذا سٹارٹ اپ فنڈنگ میں کمی کے باوجود فنٹیک اور ڈیجیٹل بینکنگ ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ برسوں کے دوران، برانچ لیس/موبائل بینکنگ نے ٹیلکو-بینک-فنٹیک تعاون کی بنیاد پر زبردست ترقی دکھائی ہے، جس نے مالیاتی شمولیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایم بینکنگ نیٹ ورک 534,460 ایم بینکنگ ایجنٹس اور 74.6 ملین ایم والٹ اکانٹس تک پھیل چکا ہے۔ اس نیٹ ورک نے 2021 میں 8 ٹریلین روپے سے زیادہ مالیت کے 2.2 بلین سالانہ لین دین کو قابل بنایا۔ ان پیشرفتوں کے باوجود، نقد اب بھی اقتصادی سرگرمیوں پر حاوی ہے اور خاص طور پر مائیکرو اور چھوٹے تاجروں کی طرف سے الیکٹرانک ادائیگیوں کا بہت کم استعمال ہے۔ پاکستان میں نقد ادائیگی کا سب سے بڑا طریقہ ہے کیونکہ اسے خوردہ فروشوں اور سپلائرز کی اکثریت 'محفوظ' تصور کرتی ہے۔ بہت سی اجرتیں اور تنخواہیں بھی نقد کے ذریعے ادا کی جاتی ہیں۔کووڈ-19 کے بعد کی مدت کے دوران الیکٹرانک بینکنگ اور متبادل ڈلیوری چینلز کی اہمیت اور استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو ڈیجیٹل لین دین پر تمام انٹر بینک اور انٹرا بینک چارجز معاف کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈیجیٹل مالیاتی چینلز کے استعمال کی مزید ترغیب دی۔ اس کے نتیجے میں انٹر بینک ٹرانسفرزمیں 206 فیصد ااضافہ ہوا۔، موبائل بینکنگ انٹر بینک ٹرانسفرز میں مالی سال 2020 میں 765 بلین روپے سے مالی سال 2021 میں 2.346 ٹریلین روپے تک تین گنا اضافہ ہوا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی