i معیشت

پاکستان کی کاٹیج انڈسٹری اپنی صلاحیت سے کم کام کر رہی ہے، ویلتھ پاکتازترین

November 11, 2023

پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر معظم گھرکی نے کہا ہے کہ پاکستان کی کاٹیج انڈسٹری اپنی صلاحیت سے کم کام کر رہی ہے۔ انہوںنے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اس شعبے سے حقیقی سماجی و اقتصادی فوائد حاصل کرنے کے لیے دیہی اور شہری دونوں سطحوں پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے درمیان تعاون بہت ضروری ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ دیہی اور شہری ایس ایم ایز کو مل کر کام کرنا چاہیے اور اپنی بڑی افرادی قوت کو مستحکم آمدنی حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا شہری اور دیہی مربوط ترقی کا ماڈل ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے ماڈل کو انفرادی اور اجتماعی اقتصادی سرگرمیوں کا مجموعہ قرار دیا جس میں چھوٹے فارمز اور گھریلو کاروبار شامل تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ماڈل کو کام کرنے کے لیے سیاست، حکومت، منصوبہ بندی، انتظامیہ اور معیشت میں مختلف اصلاحات نافذ کیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات کا مقصد زرعی میکانائزیشن، علاقائی منصوبہ بندی، صنعتی زونز، زمین کے استعمال کے حقوق اور خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی مساوات کو بہتر بنانا ہے۔معظم نے 2007 میں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیڈاکے ذریعہ شروع کیے گئے مثال کے طور پر 'ایک ہنر، ایک نگرآہان پروجیکٹ کا حوالہ دیا۔ یہ ایک بہترین پلیٹ فارم تھا جس نے دیہی کاریگروں کو فیشن ڈیزائنرز کے ساتھ جوڑا تاکہ ان کے ہاتھ سے تیار کردہ چیزوں کی قدر میں اضافہ ہو سکے۔ اس کے نتیجے میں پاکستانی دیہی مصنوعات مقامی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں مقبول ہوئیں۔ لیکن، بدقسمتی سے یہ اب کام نہیں کر رہا ہے ۔دیہی علاقوں میں مزید مواقع فراہم کرنے کے لیے اس موڈ کو بحال کرنا ضروری ہے۔

پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فانگ یولونگ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ عوامی خوشحالی چینی جدیدیت کا ایک اہم ہدف ہے جس کا مقصد روشن سماجی و اقتصادی مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور دیگر دیہی برادریوں میں مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینا غربت کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔شہری اور دیہی مربوط ترقی کے چینی ماڈل کو نقل کرنے کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر حمزہ خالد نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقتصادی ترقی کو ترجیح دے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی توجہ ایک ایسا فریم ورک بنانے پر ہونی چاہیے جو دیہی علاقوں میں ایس ایم ایز کو سپورٹ کرے اور انہیں شہری کاروباری مراکز سے جوڑے۔انہوں نے مشرقی چین کے صوبہ ژی جیانگ کے گاوں پشان کی کامیابی کی کہانی بھی شیئر کی، جہاں ایک کسان کی آمدنی دو سالوں میں کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی ایسے نتائج حاصل کر سکتا ہے۔مشترکہ مفادات کونسل کی طرف سے رپورٹ کردہ ڈیجیٹل مردم شماری، 2023 کے مطابق، پاکستان کی کل آبادی 241.49 ملین ہے جس کی سالانہ شرح نمو 2.55 فیصد ہے۔مردم شماری کے مطابق 61 فیصد سے زیادہ آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ تاہم ملک کی زرعی معیشت کے باوجود بہت سی دیہی برادریاں غریب ہیں۔ پاکستان کو فوری طور پر اپنی شہری اور دیہی اقتصادی سرگرمیوں کو جوڑنے کی ضرورت ہے۔ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاٹیج صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ اس سے حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا اور ایک پائیدار اقتصادی سائیکل کا آغاز ہو گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی