ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی جانب سے شروع کیا گیا "لک افریقہ پلان" یورپ اور امریکہ کے علاوہ دیگر مارکیٹوں کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ یہ افریقی براعظم کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کی برآمدی منڈیوں کو متنوع بنانے میں مدد کرتا ہے۔وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق کینیا، جنوبی افریقہ، مڈغاسکر، تنزانیہ، مصر اور نائیجیریا افریقہ میں پاکستان کے سب سے بڑے برآمدی مقامات ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افریقی براعظم میں اس کے زیادہ تر اعلی مقامات پر پاکستان کی برآمدات وقت کے ساتھ بڑھ رہی ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ افریقہ کی اعلی معیشتیں پاکستانی برآمدات کے لیے پرکشش بن رہی ہیں۔مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران افریقی ممالک کو برآمدات بڑھ کر 369.21 ملین ڈالر ہوگئیں جو مالی سال 2021-22 کی اسی مدت کے دوران 307.42 ملین تھیں۔کینیا افریقی براعظم میں سب سے بڑا برآمدی مقام رہا، جس کا برآمدی حجم 60.44 ملین ڈالرہے، جس نے مالی سال21 کے اسی مہینوں کے مقابلے میں 34فیصداضافہ درج کیا جب برآمدی حجم 45.12 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔زیر جائزہ مدت کے دوران جنوبی افریقہ کو برآمدات 54.738 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے دوران 18.90 فیصد اضافے کے ساتھ 46.03 ملین ڈالر تھیں۔ 33.56
ملین ڈالر کی برآمدات کے ساتھ، اگست 2022 کے دوران مصر نے افریقہ میں پاکستان کے لیے تیسری سب سے بڑی مارکیٹ کے طور پر اندراج کیا۔ جولائی تا ستمبر 2022 کے دوران تنزانیہ کی برآمدات 2021 کے اسی مہینوں کے دوران 11.48 ملین ڈالر سے بڑھ کر 21.12 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ افریقی ممالک کو بھی برآمدات ستمبر 2022 کے دوران پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 22.32 فیصد اضافہ ہوا۔ ستمبر 2022 کے دوران افریقی ممالک کو 128.69 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں جو 2021 کے اسی مہینے کے دوران 105.2 ملین ڈالر تھیں۔روایتی طور پر یورپ اور امریکہ پاکستان کے لیے بنیادی برآمدی مقامات رہے ہیں۔ تاہم، یہ اقدام پاکستانی کاروباری اداروں کو افریقی مارکیٹ میں قدم رکھ کر اپنے تجارتی افق کو تلاش کرنے اور وسعت دینے کی ترغیب دیتا ہے۔ برآمدی منڈیوں کو متنوع بنا کر، پاکستان محدود تعداد میں ممالک پر اپنا انحصار کم کر سکتا ہے اور مارکیٹ کے اتار چڑھاو اور تجارتی رکاوٹوں سے منسلک خطرات کو کم کر سکتا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ یورپ اور امریکہ کے علاوہ دیگر مارکیٹوں کو تلاش کرنے کی ضرورت کی توثیق کرتے ہوئے، اس اسٹریٹجک اقدام کا مقصد پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنا ہے۔ تجارت کے فروغ کی بہتر کوششوں، تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور پائیدار شراکت داریوں کی تعمیر کے ذریعے، "لک افریقہ پلان" افریقہ کی معیشتوں کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کے لیے اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھولنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی