i معیشت

پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کاٹیکسٹائل کے شعبے میں خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کا منصوبہ:تازترین

May 02, 2024

پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے خواتین کو بصری کمیونیکیشن، انٹرپرینیورشپ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیکسٹائل، فائن آرٹس اور ڈیزائننگ جیسی جدید مہارتوں کی تربیت دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر معظم گھرکی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیمبر پاکستانی خواتین کو جدید کاروباری مہارتیں فراہم کرنے کے لیے چینی کمپنیوں اور کاروباری افراد کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی جے سی سی آئی کا مقصد چینی کاروباریوں کی مدد سے ٹیکسٹائل اور فیشن کی صنعتوں میں خواتین کی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر نے یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس، لاہور کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں جس کے تحت کاروباری برادری کو خواتین کی تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔معظم نے کہا کہ پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو اس شعبے میں چین کی عصری پیشرفت کے ساتھ مربوط کرنا چاہتا ہے جس میں نوجوان خواتین کو کاروباری مہارتیں فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کے لیے مختلف ورکشاپس، سیمینارز اور تحقیقی منصوبے بھی منعقد کیے جائیں گے۔پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ایک معروف تجارتی اور کاروباری فورم ہے، جو کاروباری سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے ضروری تمام شعبوں کو فروغ دینے میں ہمیشہ فعال کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر خواتین کو کامیاب کاروباری بننے کی ترغیب دینے کے لیے ہے۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے میڈیا مینیجر ذوالفقار احمد نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے تعاون سے پاکستانی خواتین میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا طاقتوں اور وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مثر حکمت عملی ہو سکتی ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ کا فائدہ اٹھانا اور خواتین کی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے پر توجہ دینا معاشی ترقی، جدت اور سماجی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ زراعت، ٹیکسٹائل اور دستکاری جیسے روایتی شعبوں سے ٹیکنالوجی، ای کامرس، صحت اور فارماسیوٹیکلز کی طرف منتقلی کی ضرورت ہے۔ پاکستانی خواتین کو ان صلاحیتوں اور علم سے بااختیار بنانے کے لیے تربیتی پروگرام، ورکشاپس اور رہنمائی کے اقدامات کا آغاز کیا جانا چاہیے جو کاروباری کوششوں میں کامیابی کے لیے درکار ہیں۔ ای کامرس، مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں چینی مہارت خاص طور پر قابل قدر ہو سکتی ہے۔ ایک فعال کاروباری پلیٹ فارم کے طور پر، پاکستان بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ راولپنڈی میں دعا بوتیک کی چیف ایگزیکٹو روبینہ یاسمین نے کہا کہ پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدام نے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعاون کو اجاگر کیا۔پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مقصد خواتین کاروباریوں کے لیے دونوں طرف مارکیٹوں، وسائل اور سپورٹ نیٹ ورکس تک رسائی کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ اس تعاون سے خواتین کاروباریوں کے لیے چین کی وسیع مارکیٹ تک رسائی کے دروازے کھل جائیں گے۔ چینی کمپنیوں اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پاکستان میں خواتین کی زیر قیادت ٹیکسٹائل کے کاروبار سرحدوں سے باہر لاکھوں صارفین تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ہیںاور اس لیے ملک کی معاشی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے لیے انہیں آگے لانا ضروری ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی