عالمی سیاحت کی صنعت ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اربوں ڈالر کما رہی ہے اور پاکستان اسمارٹ آن لائن موجودگی، معقول پروموشنل کوششوں اور پرکشش پیکجز کے ذریعے بھی اربوں ڈالر کما سکتا ہے۔پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے ڈیجیٹل ٹورازم کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کے حیرت انگیز نظارے ورچوئل ٹورز کو ترتیب دینے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ وبائی امراض کے دنوں کے دوران، کئی ممالک نے بھاری آمدنی حاصل کرتے ہوئے اس مشق کا انتخاب کیا۔ انہوں نے اپنے قابل دید مقامات، ثقافتی ورثے کے ورچوئل ٹورز ڈیزائن کیے ہیں۔ خصوصی چشموں کے استعمال سے یہ دلکش منظر دیکھنے والوں کو حقیقی معلوم ہوتا تھا۔ اس نے ان ممالک کو دنیا میں اپنا دوستانہ امیج پھیلانے میں بھی مدد کی۔ یہ معذور افراد کے لیے یا ان لوگوں کے لیے جو طویل فاصلے کا سفر نہیں کر سکتے، ایک شاندار ٹول ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا تک رسائی اب صرف ایک کلک کی دوری پر ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے سفر کے روایتی طریقوں، منزل تک رسائی، معلومات، ٹکٹنگ، ویزا پروسیسنگ، سفر کے ذرائع کا انتظام، ہوٹل کی بکنگ کو تبدیل کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم مختصر فاصلے کو کم کرنے سے متعلق اپ ڈیٹس میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں
۔یہ پاکستان کے لیے بھی تبدیلی کا وقت ہے۔دنیا بھر میں سیاحت کے محکمے زیادہ تر سیاحت کی آپریشنل ملازمتوں سے متعلق ڈیجیٹل سوٹ کی طرف منتقل ہو گئے ہیں جن میں سیاحوں کے ریکارڈ کی دیکھ بھال، سیاحوں کی آمدورفت کی نگرانی جب بہاو زیادہ یا کم ہو، زیادہ تر دیکھنے والے مقامات، مشترکہ مفادات شامل ہیں۔ چیزوں کا نظم ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے اور بہتر سفری پروگراموں اور سفری سہولیات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وہ تمام چیزیں جو ٹیکنالوجی تک رسائی کی وجہ سے ہیں، حال ہی میں متعارف کرائی گئی ہیں، اور ان سب نے سیاحت کے جہتوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ آنے والے سالوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال بڑھے گا اور اس صنعت کو فروغ دینے میں بہت مدد ملے ہمارے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانا ضروری ہے۔ ہمیں سیاحت کو اچھے طریقے سے فروغ دینے کے لیے ان ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ پی ٹی ڈی سی نے ملک میں سیاحتی مقامات سے متعلق معلومات تک رسائی کے لیے ای پورٹل بھی متعارف کرائے ہیں اور بتدریج تمام ضروری معلومات اور رسائی کے دیگر راستوں کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔ ڈیجیٹل سیاحت کی مارکیٹ کا حجم 2022 میں 400 بلین سے بڑھ کر 2032 تک 1,1618 بلین ڈالر تک متوقع ہے۔ڈیجیٹل ٹریول اور ٹور مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کے لیے، پاکستان کو سمارٹ ٹورازم پالیسیوں کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ کل ورچوئل تبدیلی سیاحت کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انحصار کرنے والی کمیونٹیز کے لیے پائیدار سیاحت کو متاثر نہ کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی