محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق حالیہ بارشوں کی وجہ سے جڑی بوٹیاں تیزی سے اُگ آتی ہیں جو کہ فصل کو دی گئی خوراک میں حصہ دار بن جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی پناہ گاہ بھی ثابت ہوتی ہیں اس لئے کاشتکار گوڈی کر کے یا ہاتھ کے ساتھ جڑی بوٹیاں تلف کر دیں۔جڑی بوٹی مار سپرے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں اور پانی کی مقدار 100 تا120 لیٹرفی ایکڑ استعمال کریں اور ایسی زہریں جن کے استعمال سے فصل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو شیلڈ لگا کر سپرے کریں۔کپاس کی فصل کی آبپاشی زمین کی زرخیزی،طریقہ کاشت،ورائٹی اور فصل کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔مزید براں آبپاشی کا وقفہ واٹر سکاؤٹنگ کر کے کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔لائنوں میں کاشتہ کپاس کی فصل کو 12 تا15 دن کے وقفے سے آبپاشی کریں جب کہ پٹریوں پر کاشتہ کپاس کی فصل کو15 دن بعد پانی لگائیں اور بقیہ پانی بھی 15 دن کے وقفے سے لگائیں۔مئی میں کاشتہ فصل کیلئے1/5 نائٹروجن بجائی کے وقت،1/5 بجائی سے 30 تا 35 دن بعد،1/5 حصہ ڈوڈیاں بننے اور بقیہ 1/5 ٹینڈے بنتے وقت استعمال کریں۔کپاس کی فصل پر زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر ان کے تین سپرے بوائی کے بالترتیب45،60 اور 90 دن بعد کریں۔سپرے کا محلول بنانے کیلئے 100 لیٹر پانی میں بورک ایسڈ17 فیصد بحساب300 گرام زنک سلفیٹ،33 فیصد بحساب250 گرام حل کریں۔زنک اور بوران کو دوسرے کیڑے مار ادویات کے ساتھ ملا کر سپرے نہ کریں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ حالیہ نمی والے موسم میں کپاس کی فصل پر رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ خصوصاً چست تیلے اور سفید مکھی کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لئے کاشتکار کپاس کی فصل کی ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اگر کوئی ضرررساں کیڑا نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرے تو محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورے سے نئی کیمسٹری کی حامل زہروں کا سپرے کریں۔ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ فصل کو حسبِ ضرورت نائٹروجنی کھادمناسب وقفے سے سفید مکھی کے حملے کی شدت دیکھتے ہوئے ڈالی جائے۔اگر کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہو تو نائٹروجنی کھاد کا استعمال سفید مکھی کے حملے کے بعد کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی