ٹیکسٹائل کی ویلیو چین کی تکمیل کیلئے ڈنمارک فیصل آباد سے براہ راست تعلقات کے فروغ کیلئے کوشاں ہے اور اُن کا یہ دورہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ یہ بات پاکستان میں تعینات ڈنمارک کے سفیرمسٹر ایچ ای جیکب لینلف نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ڈنمارک اور پاکستان کے دو طرفہ تجارتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ بنیادی طور پر ڈنمارک تاجروں اور کاروباری افراد کا ملک ہے۔ اس کے پاکستان سے تعلقات کافی دیرینہ ہیں اور اس وقت بھی ڈنمارک کی پچاس سے زائد کاروباری کمپنیاں پاکستان میں موجود ہیں جن میں مُلر اورمرسک سمیت بہت سی دیگر شپنگ کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیکسٹائل کی صنعت کے فروغ کیلئے ڈنمارک کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس شعبہ میں ویلیو ایڈیشن کیلئے اُن کا ملک بھر پور تعاون کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈنمارک فیصل آباد کی صنعتوں کو کیمیکل اور جدید ٹیکنالوجی مہیا کر رہا ہے جبکہ ڈنمارک فیصل آباد میں ویسٹ واٹر کی ٹریٹمنٹ کیلئے بھاری سرمایہ سے پلانٹ بھی لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ڈنمارک کے کاروباری افراد فیصل آباد آئیں تاکہ مقامی مصنوعات کی خریداری کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
انہوں نے اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان رابطے بڑھانے کیلئے بھی اپنے تعاون کا یقین دلایا۔ جی ایس پی پلس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس سہولت کو جاری رکھا جائے تاکہ پاکستان کو اپنی معاشی مشکلات پر قابو پانے کیلئے مدد دی جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبہ کو اپنی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے پاکستان کے پھلوں کے ذائقہ اور معیار کو بھی سراہا جن میں بڑے پیمانے پر ویلیو ایڈیشن کی جا سکتی ہے۔ روس یوکرین جنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ڈنمارک سمیت پوری دنیا پر اِس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ یہ تنازعہ جلد حل ہو تاکہ عالمی معیشت کو واپس بحالی کے راستے پر ڈالا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس سے پٹرول کی فراہمی کی معطلی کی وجہ سے ڈنمارک طویل المدتی حکمت عملی اختیار کر رہا ہے جس کے تحت سستی اور قابل بھروسہ ونڈ انرجی پیدا کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈنمارک پاکستان کو دودھ کو محفوظ بنانے اور اس سے مختلف نوعیت کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ یہ شہر ایک صدی قبل منڈی ٹاؤن کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ اِس کو 50ہزار کی آبادی کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا مگر اب اس کی آبادی 50لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے اور شاید آئندہ سال یہ ڈنمارک کی آبادی سے بھی تجاوز کر جائے گی۔
فیصل آباد کے محل وقوع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ شہر ملک کے عین وسط میں واقع ہے جو ذرائع مواصلات کے ذریعے ملک کے تمام حصوں سے منسلک ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ ملک کا دوسرا بڑا چیمبر ہے اِس کے ممبروں کی تعداد 8ہزار ہے جن کا تعلق 118سیکٹرز اور سب سیکٹرز سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر اپنے ممبروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے جبکہ پالیسی سازی میں بھی حکومت کی معاونت کی جاتی ہے۔ انہوں نے ڈنمارک کے انوسٹمنٹ فنڈ کے ذریعے فیصل آباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وہ اس فنڈ سے شہر کے دیگر منصوبوں کی تکمیل بھی چاہتے ہیں اور اس سلسلہ میں انہیں ڈنمارک کے سفارتخانہ کی مدد بھی درکار ہو گی۔ انہوں نے شمسی توانائی اور ڈیری کی صنعت کے فروغ کے سلسلہ میں ڈنمارک کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم اس شعبہ میں ڈنمارک کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ ڈنمارک جی ایس پی پلس کی سہولت کی توسیع کے حوالے سے بھی اپنا مثبت کردار ادا کر ے گا۔ سوال و جواب کی مختصر نشست بھی ہوئی تھی جس نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، انجینئر احمد حسناور دیگر ممبروں نے حصہ لیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ صدر ڈاکٹر خرم طارق نے ڈنمارک کے سفیر کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ بعد میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینلف نے فیصل آباد چیمبر کی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی