پاکستان نے فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ میں نمایاں اضافہ حاصل کیا ہے جو عالمی سرمایہ کاروں میں نئے اعتماد کا اشارہ ہے۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کی آمد کا وسیع دائرہ، جس میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ دونوں شامل ہیں، ملک کے معاشی بیانیے کو نئی شکل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔خاص طور پر حیران کن فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ میں قابل ذکر اضافہ ہے، جو اکتوبر میں معمولی 2 ملین سے بڑھ کر نومبر 2023 میں 34.5 ملین ڈالر تک جا پہنچا ہے۔ یہ کافی سال بہ سال اضافہ پاکستان کی مارکیٹ میں واضح دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔ سرمائے کے انجیکشن سے ہٹ کر، یہ اضافہ مقامی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں لہریں پیدا کر رہا ہے، جس نے مالی سال 2024 میں اب تک 55 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا ہے۔فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے مراد غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ذریعہ کسی ملک میں اثاثوں کے پورٹ فولیو، جیسے اسٹاک اور بانڈز میں سرمایہ کاری ہے۔ ایف ڈی آئی کے برعکس، جس میں کاروبار میں ملکیت کا اہم حصہ حاصل کرنا شامل ہوتا ہے، ایف پی آئی سرمایہ کاروں کو کمپنیوں کے انتظام میں براہ راست شرکت کیے بغیر مالیاتی اثاثے خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس قسم کی سرمایہ کاری پاکستان کی معیشت کے لیے کئی ممکنہ فوائد لاتی ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے مشیر ڈاکٹر سید ایم عبدالرحمن نے کہاکہ فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ میں اضافہ پاکستان کی مالیاتی منڈیوں کی کشش کا ثبوت ہے۔ چونکہ غیر ملکی سرمایہ کار فنڈز کو اسٹاک، بانڈز اور دیگر میں منتقل کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف ملک میں سرمائے کو داخل کرتا ہے بلکہ مختلف اقتصادی پہلوں پر بھی اس کا زبردست اثر پڑتا ہے۔
مقامی سٹاک مارکیٹ، مالی سال 2024 میں اب تک 55 فیصد کے غیر معمولی اضافے کا مشاہدہ کرتی ہے، "اس کے علاوہ، غیر ملکی سرمائے کی آمد مالیاتی شعبے میں لیکویڈیٹی کو بڑھاتی ہے، قرض دینے اور سرمایہ کاری کے لیے مزید وسائل مہیا کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، اقتصادی ترقی کو فروغ ملتا ہے، ملازمتوں کی تخلیق میں مدد ملتی ہے اور مجموعی اقتصادی صورتحال میں مثبت کردار ادا ہوتا ہے۔ فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ مالیاتی منڈیوں سے آگے بڑھتا ہے، ممکنہ طور پر دوسرے شعبوں کو متاثر کرتا ہے اور عالمی اقتصادی منظر نامے میں پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط کرتا ہے۔فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ نہ صرف انتہائی ضروری سرمایہ لاتا ہے بلکہ ہماری مالیاتی منڈیوں میں ایک متحرک عنصر بھی متعارف کراتا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رفتار فوری اثر کی عکاسی کرتی ہے، لیکن طویل مدتی فوائد میں بہتر لیکویڈیٹی، متنوع سرمایہ کاری کے ذرائع، اور بہتر مارکیٹ شامل ہیں۔ یہ اضافہ، اگر برقرار رہا تو، پاکستان کی اقتصادی لچک کو مضبوط کرنے اور آنے والے سالوں میں مزید غیر ملکی دلچسپی کو راغب کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،الحبیب اثاثہ مینجمنٹ لمیٹڈ کے پورٹ فولیو مینیجر محمد طلحہ نے کہاکہ ناسٹاک مارکیٹ پر فوری اثرات سے ہٹ کر، فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ میں اضافہ سرمائے کی تشکیل کو متحرک کر سکتا ہے، مختلف فنڈنگ کے ذرائع تک رسائی کو آسان بنا سکتا ہے، اور زیادہ متحرک اور مالیاتی شعبے کو فروغ دے سکتا ہے۔ غیر ملکی سرمائے کی یہ آمد معاشی ترقی، کاروباروں اور بنیادی ڈھانچے کو سپورٹ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ تاہم، پالیسی سازوں کو ایسے حالات کو برقرار رکھنا چاہیے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کریں اور انہیں برقرار رکھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی