i معیشت

چینی ٹیکنالوجی پاکستان کے لیے مویشیوں کی بیماریوں سے بچا وکا راستہ ہے ،ویلتھ پاکتازترین

December 06, 2023

پاکستان اپنے لائیو سٹاک کے شعبے کی صلاحیت کو نظر انداز نہیں کر سکتا اور مویشیوں کی بیماریوں کے انتظام اور روک تھام کے لیے اپنی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے چین سے سیکھ سکتا ہے۔یہ بات لائیو سٹاک ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین سید جاوید حسین کاظمی نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ لائیو سٹاک اس شعبے سے وابستہ لوگوں کو آمدنی اور روزگار فراہم کرتا ہے۔ یہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر کے ہماری معیشت کو بھی فروغ دے سکتا ہے لیکن مویشیوں کی بیماریاں معیشت کے ساتھ ساتھ پروڈیوسروں کو بھی متاثر کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ زرعی شعبے میں لائیو سٹاک کا کافی کردار ہے اور 50فیصدسے زیادہ آبادی زراعت پر مبنی سرگرمیوں سے منسلک ہے۔لائیو سٹاک پاکستان اور چین دونوں کی معیشتوں میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے جو زراعت اور غذائی تحفظ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ چین نے حالیہ برسوں میں مویشیوں کی بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور پاکستان اپنے تجربات سے سیکھ سکتا ہے۔ ایک اہم پہلو جو پاکستان چین سے سیکھ سکتا ہے وہ ہے بیماریوں پر قابو پانے کے لیے ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر پر زورہے۔ چین نے کامیابی کے ساتھ جامع حکمت عملیوں پر عمل درآمد کیا ہے جس میں جلد تشخیص، موثر تشخیص اور بروقت مداخلت شامل ہے۔ اس کے امراض کی نگرانی کے نظام، تیزی سے تشخیصی ٹیکنالوجیز کو لاگو کرتے ہیںاور تیز ردعمل کے طریقہ کار کو یقینی بناتے ہیں تاکہ پھیلنے سے پہلے ان کے بڑھنے سے پہلے ان پر قابو پایا جا سکے۔کاظمی نے کہاکہ مویشیوں کی بیماریوں پر قابو پانے میں چین کی کامیابی کی وجہ تحقیق اور ترقی میں اس کی سرمایہ کاری بھی ہے۔

پاکستان تعلیمی اداروں، سرکاری اداروں اور نجی شعبے کے درمیان مشترکہ تحقیقی اقدامات کے قیام سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ جدت کے کلچر کو فروغ دے کر، دونوں ممالک مل کر کام کر سکتے ہیں۔ ویکسین، تشخیص اور علاج کے طریقے تیار کرنے کے لیے جو ان کے مویشیوں کی آبادی کو درپیش مخصوص چیلنجوں کے مطابق بنائے گئے ہوں۔یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور کے انسٹی ٹیوٹ آف مائیکرو بیالوجی نے محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب اور چائنہ ایگریکلچر یونیورسٹی کے اشتراک سے ایک روزہ ایک جامع تربیتی فورم کا انعقاد کیا۔چائنا پاکستان ٹریننگ فورم آن لائیو سٹاک ڈیزیز کنٹرول" کے عنوان سے اس فورم کا مقصد مویشیوں کی بڑی بیماریوں سے نمٹنے اور ان کا مقابلہ کرنا تھا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عابد محمود، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب ایگریکلچر ریسرچ بورڈ نے کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں ڈیری اور گوشت کی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کے لیے نئی تکنیک اور ٹیکنالوجی سیکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ پنجاب کے مختلف علاقوں کو مویشیوں کے لیے بیماری سے پاک زون قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تربیت خاص طور پر مویشیوں کی بڑی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے نئے تجربات کے بارے میں جاننے کے لیے ضروری ہے اور چینی تعلیمی اور کاروباری صنعت کے ساتھ باہمی اشتراک دونوں ممالک کے لیے نہ صرف علمی اور تحقیق کو فروغ دینے بلکہ برآمدات کوبڑھانے کے لیے بھی زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی