i معیشت

بجلی کے نرخوں میں اضافے نے صوبہ خیبر پختونخوا میں ماربل فیکٹریوں کے آپریشنل مسائل میں اضافہ کر دیا، ویلتھ پاکتازترین

September 07, 2023

بجلی کے نرخوں میں اضافے نے صوبہ خیبر پختونخوا میں لگ بھگ 6000 ماربل فیکٹریوں کے آپریشنل مسائل میں اضافہ کر دیا ہے اور مالکان کو خدشہ ہے کہ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو وہ بند ہو جائیں گی۔ آل پاکستان ماربل انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اصغر خان نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے کے پی میں ماربل انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کو مزید تیز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارخانوں کی ایک قابل ذکر تعداد پہلے ہی بند ہے جس سے اس شعبے سے وابستہ ہزاروں مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماربل انڈسٹری کے پی کے مختلف اضلاع بشمول مردان، نوشہرہ، بونیر، سوات صوابی، پشاور، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور مہمند میں لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے۔ اصغر نے کہا کہ کے پی میں ماربل کی صنعت بھی ٹیکس ریونیو کے ذریعے قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ماربل انڈسٹری کے چیلنجز کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کر کے اس پر بوجھ ڈال دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافی ٹیکس عائد کیے گئے ہیں اور سہ ماہی ٹیرف کی آڑ میں ، بجلی کے بلوں کو اضافی سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس سے کئی گنا بڑھا دیا گیا ہے، جس نے صنعت کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔

ایندھن کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے ماربل کی نقل و حمل کے اخراجات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ پوٹھوہار ایونیو، اسلام آباد میں ماربل ڈیلر حسن نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیوں میں سست روی نے ماربل کی صنعت کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ انہوں نے تعمیراتی سرگرمیوں میں سست روی کو ملک کے مجموعی معاشی چیلنجوں بالخصوص مہنگائی کی وجہ قرار دیا، جس نے صارفین کی قوت خرید کو کمزور کر دیا ہے۔خیبرپختونخوا کا قبائلی ضلع مہمند سنگ مرمر کے بھرپور اور متنوع ذخائر کے لیے جانا جاتا ہے۔ 845 ملین ٹن کے تخمینہ سے فائدہ اٹھانے کے لیے، مہمند ماربل سٹی 2008 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ منصوبہ بنایا گیا تھا کہ تمام مقامی صنعتوں کو منظم آپریشنز کے لیے وہاں منتقل کیا جائے گا۔ تاہم، ماربل سٹی پر ترقی مختلف وجوہات کی بنا پر سست روی کا شکار ہے۔ اس کے باوجود، یہ ایک حوصلہ افزا قدم ہے کہ ماربل سٹی کو اب خصوصی اقتصادی زون کا درجہ دے دیا گیا ہے اور اسے چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ماربل بہترین معیار کا ہے اور اس صنعت سے قومی معیشت کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیںلیکن حکام کو اس شعبے کو مکمل اقتصادی فوائد حاصل کرنے کے لیے مراعات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی