ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ تیلدار اجناس نیسرسوں، کینولہ اور رایا کی 40سے زائد نئی اقسام متعارف کروا دی ہیں۔ادارے نے پنجاب سیڈ کارپوریشن کے علاوہ 50سے زائد پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں کو پری بیسک بیج بھی فراہم کیا ہے۔چیف سائنٹسٹ شعبہ تیلدار اجناس آری فیصل آباد ڈاکٹر محمد ریاض نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی میں ہر سال 45لاکھ افراد کا اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے لائیو سٹاک بالخصوص مرغی اور انڈہ کی برآمدات کیلئے پولٹری فیڈ کی حامل ہائی ویلیو کراپس مکئی اور سویابین کی فی ایکڑ پیداوار میں مزید اضافہ کیلئے مقامی اقسام متعارف کروائی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے جلدہی خود کفالت کی منزل حاصل کر لے گا جس کیلئے پنجاب ایگری کلچرل ریسرچ بورڈ نے اپنے محدودوسائل میں سے تقریباً100ارب روپے کا آئل سیڈ و سویابین کے منصوبہ کی منظوری دی ہے جبکہ سی پیک ٹومیں زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے چائنا پاک تعاون کو مستحکم کیا جا رہا ہے جس سے زراعت اورلائیو سٹاک سمیت فشریز اور پھلوں کی برآمدات کو فروغ حاصل ہو گاجس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں سمیت پاکستان کی دیہی آبادی کیلئے روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے اور کاشتکاروں کی زرعی آمدن میں اضافہ سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے موجودہ مالی سال کے دوران 75ارب سے زائد کا تل برآمد کیا ہے جس میں مزید اضافہ ممکن ہے۔انہوں نے بتایا کہ پبلک پرائیویٹ سیکٹر باہمی تعاون کو فروغ دے کر زرعی پیداوار میں اضافہ کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبہ کے تحت چائنا کی کمپنیاں پاکستان میں کارپوریٹو فارمنگ کے ذریعے مشینی کاشت کے فروغ اور فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کیلئے سرگرم عمل ہیں نیزخوشحال پاکستان،خوشحال زراعت کے لوگو کے تحت ہائی ویلیو کراپس کی کامیاب کاشت اور بعداز برداشت دیکھ بھال سے اعلیٰ کوالٹی کی حامل پیداوار کے حصول سے چائنا کو برآمدات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی