i معیشت

پائیدار ترقیاتی اہداف کے عالمی انڈیکس میں پاکستان کا درجہ کم ہو کر 134نمبر پر آگیاتازترین

July 27, 2022

پائیدار ترقیاتی اہداف کے عالمی انڈیکس میں پاکستان کا درجہ کم ہو کر 134نمبر پر آگیا، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی بدستور خراب، سی پیک منصوبوں کو اقوام متحدہ کے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کا مقصد ملک بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ منصوبوں کے علاوہ تکنیکی، تعلیمی اور صحت کی سہولیات کو بڑھانا اس میگا گیم چینجر پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کی نمایاں خصوصیات ہیں۔ اس مرحلے میں دونوں دوست ممالک کے درمیان زرعی اور صنعتی تعاون کے ذریعے غربت کے خاتمے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی لیکچرار ڈاکٹر سعدیہ سلیمان نے ویلتھ پاک سے گفتگو میں سماجی و اقتصادی ترقی کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیاہے جن کی نشاندہی سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی میں پہلے ہی سے کر دی گئی ہے۔ ان میں زراعت، صحت، تعلیم، پینے کے پانی کی فراہمی، غربت کے خاتمے اور پیشہ ورانہ اور تکنیکی تعلیم سمیت چھ شعبوں میں 27 منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موثر ترقیاتی رابطے اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ روابط طویل مدتی کامیابی کے لیے بھی اہم ہیں۔ سی پیک منصوبے عام لوگوں کی سماجی و اقتصادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھی اہم ہیں۔

ڈاکٹر سعدیہ نے بتایا کہ سی پیک منصوبوں کو اقوام متحدہ کے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے۔ پاکستان 2016 میں ایس ڈی جیز کو اپنانے والے پہلے چند ممالک میں شامل تھا تاہم پاکستان کو وسائل کی کمی کی وجہ سے ان اہداف کے حصول میں چیلنجز کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس کی درجہ بندی عالمی انڈیکس پر 2016 میں 115 سے گھٹ کر 2020 میں 134 پر آ گئی ہے۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی بدستور خراب رہی ہے کیونکہ ملک میں بچوں کی اموات کی شرح تقریبا 50 فیصد ہے اور خواندگی کی شرح 30 فیصد ہے۔ سی پیک اور پائیدار ترقیاتی اہداف پاکستان کی ترقیاتی پالیسی کے دو اہم اجزا ہیں۔ شہری اور دیہی ماحول میں ان کا باہمی تعامل سی پیک منصوبوں کے شعبوں میں حقیقی سماجی و اقتصادی صورتحال کا ایک منفرد اور مخصوص پہلوہے جو ترقیاتی اہداف کے حصول میں الگ الگ سرمایہ کاری کرنے والی توانائی اور رقم دونوں کی بچت کرے گا۔ سی پیک منصوبوں میں 7 لاکھ ملازمتیں اور متعدد کاروباری مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت ہے تاہم سی پیک کے سماجی و اقتصادی فوائدخاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبوں پر اس کے اثرات پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ سی پیک کے پہلے مرحلے کے دوران، کمیونٹی انویسٹمنٹ پلان میں رہنے والی کمیونٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے منصوبوں کے علاقوں میں مختلف اسکیموں کی ایک اہم خصوصیت رہی ہے۔ توقع ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں شروع کیے جانے والے منصوبے پورے ملک میں سماجی ترقی کو تیز کریں گے۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی