• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 9th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

ترکی میں تباہ کن زلزلے میں 900 سے زائد افراد جاں بحق،امدادی کارروائیاں جاریتازترین

February 06, 2023

انقرہ/ استنبول(شِنہوا)ترکی کے جنوبی صوبے کہرامن ماراس میں پیر کو 7.7 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوگئے جس کے بعد ترکی کے بڑے شہروں سے امداد کا سلسلہ شروع ہوا۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ پیر کی صبح  ترکی کے جنوبی حصے میں دو شدید زلزلوں کے جھٹکوں سے تقریباً 912 افرادجاں بحق،5ہزار385 سے زائد زخمی اور 2ہزار818 عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

ترکی کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے مطابق  7.4 شدت کا پہلا زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4بجکر 17منٹ  (صبح6 بج کر 17 منٹ پاکستانی وقت ) پرآیا جس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیان ٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور دوپہر 1 بجکر 24 منٹ (دن 3 بج کر 24 منٹ پاکستانی وقت ) پر صوبہ کہرامن ماراس میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا۔جنوبی اور جنوب مشرقی ترکی کے کم سے کم 10 صوبوں میں نقصان کی اطلاعات ملی ہیں۔

ترک صدر اردوان نے تیسرے زلزلے سے قبل ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مجموعی طور پر2ہزار470 افراد کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔

ترکی کی سرکاری توانائی کمپنی بوٹاس نے جنوبی صوبوں غازیان تپ، ہاتائے اور کہرامن ماراس میں قدرتی گیس کی فراہمی معطل کردی  ہے۔ہاتائے کے ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا ہے اور پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

ترکی کے وزیر توانائی فتح دون میز نے بتایا کہ ان تیپ، ہاتائے اور کِیلیس کے صوبوں میں بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔

نشریاتی ادارے این ٹی وی نے لوگوں کو زلزلہ زدہ علاقوں سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا جس سے ٹریفک جام ہو گئی اور ہنگامی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

ترکی کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق بارشوں اور برف باری کے ساتھ زلزلے سے متاثر ہونے والے 10 صوبوں میں سے زیادہ تر میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے گورنر علی یرلی کایا نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ 1ہزار سے زائد اہلکار جن میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان، چار سونگھنے والے کتے اور 30 ٹن امدادی سامان  شامل ہیں ،خطے میں روانہ کردیئےگئے ہیں جبکہ استنبول سے 19 ایمبولینسیں بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔

تلاش اور بچاؤ کے مشن کے لیے استنبول سے تقریباً 703 پولیس افسران اور 376  خصوصی دستوں کو بھیجا گیا ہے۔

ادھرسٹی ہال نے اپنے وسائل روانہ کر دیے ہیں۔ استنبول کے میئر اکریم امام اوغلو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ 311 سرچ اینڈ ریسکیو اہلکار، 20 تعمیراتی گاڑیاں اور دو ٹرک  متاثرہ علاقوں کی طرف  بھیجے گئے ہیں جو روزانہ ہزاروں افراد کا کھانا تیار کر سکتے ہیں۔

امام اوغلو نے کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کی بیت الخلا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 26 خصوصی کنٹینرز کے ساتھ ساتھ سلیپنگ بیگ اور کمبل بھی بھیجے جا رہے ہیں ۔

ترکی کے ہنگامی امددی ادارے نےاستنبول میونسپلٹی کی امداد جنوبی شہر ہاتائے کو روانہ کر دی ہے۔

مغربی شہرازمیرکے میئر تونس سوویر نے بھی اعلان کیا کہ میونسپلٹی کی تلاش اور امدادی ٹیمیں جو سات گاڑیوں اور 41 اہلکاروں پر مشتمل ہیں، جنوب مشرقی صوبے عثمانیہ کے لیے روانہ کردی گئی ہیں۔

بہت سے صوبوں نے آفت زدہ علاقوں میں طبی ٹیمیں اور ایمبولینسیں بھی بھیجی ہیں۔

ملک کی وزارت دفاع نے ترک مسلح افواج کے انسانی امدادی برگیڈ اور ٹرانسپورٹ طیاروں کو چوکس کر رکھاہے۔ وزیر دفاع ہولوسی آکار، چیف آف جنرل اسٹاف اور زمینی افواج کے سربراہ متاثرہ علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے اپنی تمام تلاش اور امدادی ٹیمیں زلزلہ زدہ علاقوں میں روانہ کر دی ہیں۔ انہوں نے  بین الاقوامی امدد کی اپیل بھی کی۔