اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے افریقہ کی مالی امداد کے اپنے وعدوں کوپورا کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بنگ نے سلامتی کونسل میں موسمیاتی اور سلامتی پر ہونے والے مباحثے میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں افریقہ کی مدد کرنا اس بات میں نہیں کہ کوئی کس قدربلند آواز میں نعرے لگاتا ہے بلکہ یہ کہ کس قدر اپنے وعدوں اورافریقہ کی ضروریات کو پوراکیا جارہا ہے۔
ترقی یافتہ ممالک نے ترقی پذیر ممالک کوموسمی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیےسالانہ 100 ارب ڈالر امداد دینے جبکہ یورپی ممالک نے بھی 2025 تک غربت زدہ افریقی ممالک میں موسمیاتی منصوبوں کے لیے مالی امداد کو دوگنا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ دائی نے کہا کہ یہ وعدے محض زبانی کلامی نہیں ہو سکتے اور نہ ہی ہونے چاہئیں۔ گزشتہ بقایا جات جلد از جلد ادا کیے جائیں، ایک نئے اجتماعی ہدف کی وضاحت کی جانی چاہیے، تاکہ افریقی ممالک ایسے کاموں کو انجام دینے کے لیے درکار حقیقی فنڈز حاصل کر سکیں جن سےٹھوس فوائد حاصل ہوسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کلائمیٹ فنانس پلیٹ فارم کو بھی فنانسنگ کی حد کو کم کرنا چاہیے تاکہ موسمیاتی فنانس تک افریقہ کی منصفانہ طریقے سے رسائی کو یقینی بنایاجاسکے۔