انقرہ/دمشق(شِنہوا)ترکی اوراس کے پڑوسی ملک شام کے کچھ حصوں میں آنے والے شدید زلزلوں کے بعد منگل کی دوپہر تک تقریبا 5ہزار افرادجاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ترکی کے نائب صدر فوات اوکتے نے کہا کہ ترکی میں ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار419 ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم سے کم 20ہزار534 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ملک کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ تباہ کن زلزلوں سے 5ہزار775 عمارتیں تباہ ہوئیں۔ترک صدر رجب طیب ایردوان نے جاں بحق ہونے والوں کے لیے سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کر رکھا ہے۔شام کی وزارت صحت اور مقامی حکام کے مطابق ملک میں1500سے زیادہ افراد جاں بحق اور تقریبا 3 ہزار 500 زخمی ہوئے۔مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح 4 بج کر 17 منٹ ( پاکستانی وقت صبح6 بج کر 17 منٹ)پر ترکی کے جنوبی صوبے کہرامان ماراس میں 7.7 کی شدت کا زلزلہ آیا، جس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیان تپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور صوبہ کہرامن ماراس میں مقامی وقت دن ایک بج کر 24 منٹ(پاکستانی وقت 3 بج کر 24 منٹ)پر7.6شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔
کئی ممالک اورعالمی امدادی ادارے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی پیشکش کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نے منگل کو ٹویٹ کیا کہ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جب ہمیں ایک انسانیت کے طور پر یکجہتی کے ساتھ، جانیں بچانے اور ان لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے جو پہلے ہی بہت زیادہ مصائب کا شکار ہیں۔چائنہ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے نائب سربراہ ڈینگ بوچھنگ نے منگل کو کہا کہ چین ترکی کو 4کروڑ یوآن (تقریبا 58 لاکھ 90 ہزارامریکی ڈالر) مالیت کی ہنگامی امداد کی پہلی کھیپ فراہم کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ چین شام کو امدادی سامان کی فراہمی کے لیے کوششوں کو مربوط کر رہا ہے اور جاری غذائی امدادی پروگرام پر عمل درآمد کو تیز کر رہا ہے۔ایران، مصر، تیونس، روس، فرانس اور دنیا کے دیگر ممالک نے بھی ترکی اور شام کی مدد کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت نے منگل کو کہا کہ 100 سے زیادہ روسی امدادی کارکنان تباہ کن زلزلوں کے بعد مدد کے لیے ترکی پہنچ گئے ہیں۔فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق فرانس ہنگامی خدمات کے اہلکاروں کو بھیج رہا ہے جو ترکی کی جانب سے بین الاقوامی مدد کی درخواست پر چند گھنٹوں میں روانہ ہوجائیں گے۔