استنبول(شِنہوا) ترک یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن کے صدر محمت گنائے نے کہا ہے کہ ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز نے ترکیہ اور چین کے درمیان کھیلوں میں تعاون کے نئے مواقع پیدا کئے ہیں۔
ایک آن لائن انٹرویو میں شِنہوا سے بات کرتے ہوئے گنائے نے کہا کہ تعاون کا نیا دور متعدد شعبوں کا احاطہ کرے گا جس میں نئی یونیورسٹی شراکت داری پیدا کرنے سے لے کر طالب علموں کے تبادلے تک شامل ہیں۔
گنائے نے کہا کہ چین میں حکام خاص طور پر یونیورسٹی کے کھیلوں کے میدان میں ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، اور ہم اس طرح کے تعلقات کے لئے تیار ہیں۔
گنائے نے کہا کہ ترکیہ کو بڑے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد میں چین کے اہم کردار کے پیش نظر چین کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرنا چاہئے۔
چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے شہر چھنگ دو میں 31 ویں ایف آئی ایس یو سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز کی اختتامی تقریب کے دوران آتش بازی دیکھی جا رہی ہے۔ (شِنہوا)
انہوں نے کہا کہ چین کے تجربات کے بارے میں جاننا ہمارے لیے اچھا ہوگا۔ یہ ممکنہ طور پر نتیجہ خیز تعاون کا حامل ہوگا۔
گنائے نے کہا کہ ترکیہ، چین کے ساتھ تعاون کرنے سے بہت کچھ حاصل کرے گا۔ چین خاص طور پر ٹیبل ٹینس اور مارشل آرٹس جیسے کھیلوں میں بہت کامیاب ہے۔
گنائے نے کہا کہ دونوں فریق اپنی اپنی یونیورسٹیز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ طلبا کے تبادلے، طلبا ۔کھلاڑیوں کے تبادلے، مشترکہ کیمپس یا مقابلوں کی مشترکہ تنظیم بھی ہوسکتی ہے۔
گنائے نے کہا کہ چھنگ دو میں ہونے والی ایف آئی ایس یو گیمز نے ظاہر کیا ہے کہ ترکیہ اور چین کی ثقافتوں میں بہت کچھ مشترک ہے جس سے دوطرفہ تعاون کو تقویت ملے گی۔