لاس اینجلس (شِںہوا) ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق طویل کوویڈ 12 سے 17 برس کے نوجوانوں کو 6 سے 11 برس کے بچوں کی نسبت مختلف انداز میں متاثر کرتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کم عمر نوجوانوں میں کم توانائی یا تھکاوٹ جبکہ بچوں میں سر درد کی شکایت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ امریکہ کے قومی ادارہ برائے صحت کے تعاون سے ہونے ہونے والی تحقیق جریدے جاما میں شائع ہوئی۔
اس تحقیق میں مارچ 2022 اور دسمبر 2023 کے درمیان امریکہ بھر میں 60 سے زیادہ مقامات پر سارس کوویڈ -2 انفیکشن سے متاثرہ 3 ہزار 860 بچوں اور نوعمروں پر تحقیق کی گئی تھی۔
محققین نے 18 طویل المیعاد علامات کی نشاندہی کی جو اسکول جانے والے بچوں میں زیادہ عام تھیں جن میں سر درد ، یادداشت یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ، نیند میں دشواری اور پیٹ درد شامل ہیں۔ نوعمرنوجوانوں میں 17 علامات زیادہ عام پائی گئی جس میں دن میں تھکاوٹ ، نیند یا کم توانائی، جسم، پٹھوں یا جوڑوں کا درد، سر درد اور یادداشت یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری شامل ہیں۔
قومی ادارہ صحت کے ادارہ برائے امراض قلب ، پھیپھڑوں و امراض خون کے ڈائریکٹر ڈیوڈ گوف نے بتایا کہ کوویڈ کی طویل علامات کی نشاندہی کرنے والی زیادہ تر تحقیق بالغان پر کی گئی ہے جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے کہ بچوں میں طویل عرصے تک کووڈ ناپید ہوتا ہے یا ان کی علامات بالغان کی مانند ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ علامات ہر بچے میں مختلف ہوسکتی ہیں یا مختلف نمونوں میں موجود ہوسکتی ہیں اس لئے زندگی بھر علامات کے بغیر مرض کی موجودگی میں یہ جاننا مشکل ہے کہ متاثرہ بچوں اور کم عمر نوجوانوں کی صحت کس طرح بہتر بنائی جاسکتی ہے۔