• Dublin, United States
  • |
  • Apr, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

تمام جوہری ملک جوہری جنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کم کریں:چینتازترین

April 01, 2023

اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے تمام جوہری ہتھیار رکھنے والے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ  جوہری جنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کے بارے میں بریفنگ میں بتایا کہ بڑے ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون عالمی سٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے کی بنیادی ضمانت ہے۔

گینگ نے کہا کہ گزشتہ سال جنوری میں جوہری ہتھیار رکھنے والی پانچ ریاستوں کے رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ جوہری جنگ نہیں جیتی جا سکتی اور نہ ہی لڑی جانی چاہیے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سے کوئی بھی ایک دوسرے  کو نشانہ نہیں بنائے گا۔جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کے درمیان موجودہ کشیدہ تعلقات کے پس منظر میں اس تاریخی بیان کی خصوصی اہمیت سب سے زیادہ نمایاں ہے۔

سفیر نے کہاکہ چین تمام جوہری ہتھیار رکھنے والے ملکوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بیان کی پاسداری کریں، جوہری جنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے کم کریں، اور جوہری ملکوں کے درمیان مسلح تصادم سے گریز کریں۔

گینگ نے کہا کہ جوہری ہتھیار ہمارے سروں پر لٹکتی ہوئی تلوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ  جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر چین کا موقف واضح اور مستقل رہا ہے۔جوہری ہتھیار رکھنے کے اپنے پہلے دن سے چین نے مضبوطی سے ایک دفاعی جوہری حکمت عملی کا عزم کیا ہے اور کسی بھی وقت اور کسی بھی حالت میں جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کے عہد کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے غیر مشروط طور پر اس بات کا عہد کیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کو جوہری ہتھیار نہ رکھنے والے ملکوں کے خلاف استعمال نہیں کرے گا اور نہ ہی دھمکی دے گا۔

ایلچی نے واضح کیا کہ چین واحد جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست ہے جس نے یہ وعدے کیے ہیں۔ چین جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی حیثیت کو بین الاقوامی جوہری تخفیف اسلحہ اور جوہری عدم پھیلاؤ کے سنگ بنیاد کے طور پر بہت اہمیت دیتا ہے، اس اتھارٹی کو مضبوطی سے برقرار رکھتا ہے اورجوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو آگے بڑھانے  اور جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے لیے قدم بہ قدم نقطہ نظر کی وکالت کرتا ہے۔