تجارتی خدمات میں تیزرفتار اضافہ چین کی معاشی لچک کی عکاسی کرتا ہے ، ماہرتازترین
September 05, 2022
بنکاک (شِںہوا) عالمی اقتصادی بدحالی اور نوول کرونا وائرس وبا کے دوبارہ پھیلاؤ کے باوجود چین کی بڑھتی تجارتی خدمات نے اس کی معاشی لچک کو اجاگر کیا ہے۔
تھائی بینک ، کاسی کورن بینک کے سینئر نائب صدر وی چھائی کن چھونگ چھوئی نے شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ علم پر مبنی تجارتی خدمات میں مسلسل اضافہ حوصلہ افزا ہے ،یہ چین کی برآمدات کے اعلی معیار اور ایڈیڈ ویلیو کی نشاندہی کرتا ہے ۔
چینی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی تجارتی خدمات کی مالیت 28.9 کھرب یوآن (تقریباً 426 ارب امریکی ڈالرز) رہی، جو گزشتہ برس کی نسبت 21.6 فیصد زائد ہے ۔علم پر مبنی تجارتی خدمات کے حجم میں 9.8 فیصد اضافہ ہوا ہے ،اس میں ٹیلی مواصلات اور اطلاعاتی خدمات کے شعبوں میں زبردست اضافہ ہوا۔
چھوئی نے کہا کہ عالمی اقتصادی بحالی کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، ایسے میں 5 ستمبر تک جاری رہنے والا 2022 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات ، عالمی تجارتی خدمات میں ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا، اور توقع ہے کہ اس سے ترقی میں مزید اضافہ ہوگا اور ملکی و بین الاقوامی منڈیاں باہمی طور پر منسلک ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ چین نے 2021 کے اختتام سے چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو، چائنہ امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر اور چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو جیسے متعدد تجارتی میلوں کی میزبانی کی، رواں سال کا تجارتی خدمات میلہ ایک مرتبہ پھر چین کے اس عزم کا اظہار ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دے گا اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بھرپور حمایت کرے گا۔
چھوئی نے نشاندہی کی کہ چین نے دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر بین الاقوامی تجارت کو فعال طور پر فروغ دیا ۔ اپنی مارکیٹ کو مزید کھولا ۔ دنیا بھر کے ممالک خصوصاً ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا اور وبا کے بعد بحالی میں عالمی سطح پر اہم کردار نبھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی میلہ لوگوں کے روزگار بارے صنعتوں کے ایک بڑے حصہ پر توجہ مرکوز کرے گا۔
تھائی لینڈ کے حوالے سے چھوئی نے کہا کہ خدمات کی صنعت تھائی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے اور تجارتی میلے سے تھائی کاروباری اداروں کو مارکیٹ کی بہتر معلومات اور نئے کاروباری مواقع تک رسائی میں مدد ملے گی ۔