کابل(شِنہوا)افغانستان میں طالبان کی نگران انتظامیہ نے اسپن بولدک سرحد پر ہونیوالی مبینہ جھڑپ کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے جس میں ایک پاکستانی فوجی شہید ہوا ہے۔
افغان انتظامیہ کے چیف ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان نے ایک پاکستانی فوجی کی شہادت کے معاملے پر افسوس اور غم کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کی تحقیقات اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ایک وفد مقرر کر دیا ہے۔
اتوار کے روز ہونیوالی جھڑپ میں ایک پاکستانی سرحدی محافظ شہید اور 2 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
اسپن بولدک افغانستان کے قندھار کو پاکستان کے شہر کوئٹہ سے ملاتا ہے اور اس واقعے کی وجہ سے سرحد بند ہو گئی ہے۔ اس سرحد کے ذریعے یومیہ ہزاروں افغان شہری پاکستان جاتے ہیں۔
ذبیع اللہ مجاہد نے بتایا کہ ایک نامعلوم شخص نے پاکستان کی جانب فائرنگ کی جس سے ایک فوجی شہید ہو گیا۔
ذبیع اللہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے سیکورٹی ادارے مستقبل میں دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔