اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حیاتیاتی ہتھیاروں کی تباہی کو روکنے کے لیے تین شعبوں میں کارروائی کرنے پر زور دیا ہے۔
گوتریس نے یہ درخواست جنیوا میں حیاتیاتی ہتھیاروں کے نویں کنونشن کی جائزہ کانفرنس کے شرکاء کے نام ایک ویڈیو پیغام میں کی۔
گوتریس نے کہا کہ کارروائی کا پہلا شعبہ کنونشن کی احتسابی دفعات کو مئوثربنانا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سائنسی ترقی کو دشمنی کے مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کو انسانیت کے فائدے کے لئے نہ کہ اس کی تباہی کے لیے استعمال کیا جائے اور یہ کہ تمام سائنسی ترقی اور تعاون کا مرکز امن ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوئم یہ کہ آج کے خطرات سے مطابقت رکھنے کے لیے تصدیق اور تعمیل پر سوچ کو بہتر کریں۔ گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران دنیا ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئی ہے، کنونشن کو اس کے ساتھ بدلنا چاہیے۔
گوتریس نے کہا تیسرا یہ کہ کنونشن کو اس اہم کام کی انجام دہی کے لیے درکار مالی اور انسانی وسائل میں اضافہ فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کیمیائی ہتھیاروں اور جوہری پھیلاؤ کے خلاف عالمی حکومتوں کی فراخدلی سے حمایت کرتی ہے۔ ہمیں حیاتیاتی ہتھیاروں کے لیے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے اور کنونشن کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کرنا چاہیے۔اب وقت آگیا ہے کہ ان ہتھیاروں کے فروغ اور استعمال کے ہر راستے کو بند کیا جائے۔